حقیقی فیصلے کرنے والوں سے ہی مذاکرات ہوں گے، عمران خان

152
who is behind the attack

راولپنڈی: بانی پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ حقیقی فیصلے کرنے والوں سے ہی مذاکرات ہوں گے۔

اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا کہ وہ بات چیت کے لیے ہمیشہ تیار ہیں، لیکن یہ مذاکرات صرف انہی لوگوں سے ہوں گے جو واقعی فیصلے کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

عمران خان نے دعویٰ کیا کہ 9 مئی کا واقعہ ان کی مخالفین کی انشورنس پالیسی ہے، جو ان کے بقول حکومت اور سیاست دونوں کے خاتمے کے خوف میں مبتلا ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کے لیے ایک جوڈیشل کمیشن بنایا جانا چاہیے تاکہ اس کی اصل حقیقت سامنے آسکے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ ان کا آکسفورڈ یونیورسٹی کا چانسلر بننا پاکستان کے لیے ایک بڑا اعزاز ہوگا، لیکن اگر وہ یہ مقام حاصل نہ کر سکے تو بھی ان کی خدمات کی اہمیت کم نہیں ہوگی۔

انہوں نے اپنی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں دو اسپتال اور دو یونیورسٹیاں ان کی قیادت میں بنائی گئیں، اور ایک اور یونیورسٹی کی تعمیر جاری ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ محمود خان اچکزئی کی حکومت کے ساتھ بات چیت جاری ہے، اور وہ ہمیشہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں، لیکن یہ بات چیت انہی لوگوں کے ساتھ ہوگی جو اختیار رکھتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ان کا 8 ستمبر کا جلسہ تین مقاصد پر مبنی ہوگا، پہلا مقصد پی ٹی آئی کے چوری شدہ مینڈیٹ کی واپسی، دوسرا مقصد ملک کو قبضہ گروپ سے حقیقی آزادی دلانا، اور تیسرا مقصد ملک میں ایک آزاد عدلیہ کا قیام ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو لانے کے لیے عدلیہ پر حملہ کیا جارہا ہے۔