قیصر بنگالی کی حکومت کی مالیاتی پالیسیوں پر شدید تنقید

192

کراچی: قیصر بنگالی نے حکومت کی مالیاتی پالیسیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مالیاتی خساروں پر قابو پانا حکومت کی سب سے بڑی ترجیح ہونی چاہیے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران قیصر بنگالی نے کہا کہ انہوں نے وفاقی حکومت کی تنظیم نو کے لیے قائم ہائی پاورڈ کمیٹی فار رائیٹ سائزنگ سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا کیونکہ اس کمیٹی کی سفارشات زیادہ تر کم آمدنی والے طبقے پر بوجھ ڈال رہی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کچھ سرکاری اداروں کی بندش سے 30 ارب روپے کی بچت ممکن تھی، لیکن اس اہم اقدام کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ 40 ڈویژنز میں سے ہر پانچ ڈویژنز پر باری باری فیصلہ کرنے کی تجویز دی گئی تھی، لیکن عمل درآمد میں ناکامی رہی۔

بنگالی نے افسوس کا اظہار کیا کہ کمیٹی نے 70 سرکاری اداروں میں سے صرف ایک کو بند کرنے کی سفارش کی اور 17 تجارتی اداروں کی نجکاری کی تجویز دی، جبکہ 52 ادارے برقرار رکھنے کی بات کی۔ انہوں نے سمیڈا کی ناکامی اور بجلی کی زائد شرح سود پر بھی تحفظات ظاہر کیے اور 20 ستمبر کو احتجاجاً انکم ٹیکس ریٹرن ایک دن بعد جمع کرانے کا اعلان کیا۔