لاہور: وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے واضح کیا ہے کہ 9 مئی کے واقعات پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کی معافی کے بغیر ان سے مذاکرات کا کوئی امکان نہیں ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اداروں اور قوم سے معافی مانگنے کے بعد ہی پی ٹی آئی کے لیے بات چیت کی کوئی گنجائش ہو سکتی ہے۔ پی ٹی آئی نے ایسے اقدامات کیے جن کی جرات دہشت گردوں میں بھی نہیں، ایسے لوگوں سے بات چیت کی کوئی صورت نہیں ہے۔
احسن اقبال نے 2018 کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک ضدی شخص کی انا کی بھینٹ پاکستان چڑھ گیا، اور ترقی پذیر ملک کی سمت تبدیل ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اب دوسروں سے رسیدیں مانگ رہی ہے، جبکہ انہیں اپنی بے گناہی ثابت کرنا ہوگی۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ عمران خان کو جیل میں فائیو اسٹار ہوٹل جیسی سہولتیں مل رہی ہیں، لیکن وہ پھر بھی چیخ و پکار کر رہے ہیں۔ مجھے گولی لگی، بازو ٹیڑھا ہو گیا، اور اہلخانہ سے ملنے کی اجازت نہیں ملی، لیکن کبھی شکایت نہیں کی۔
احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ بانی پی ٹی آئی این آر او کے لیے امریکی کانگریس کے سامنے جھکنے کی کوشش کر رہے ہیں، مگر موجودہ صورتحال صرف چورمچائے شور کی مثال ہے، انہیں کسی صورت این آر او نہیں ملے گا۔
وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ پاکستان کو توانائی بحران ورثے میں ملا ہے اور پی ٹی آئی کی حکومت اس بحران کی ذمہ دار ہے۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو ایک اناڑی اور انا پرست شخص کے ہاتھوں میں دے دیا گیا جس نے پاکستان کو تباہ کر دیا۔
احسن اقبال نے بتایا کہ پاکستان کو اس وقت غیر اعلانیہ جنگ کا سامنا ہے، دشمن ملک کو انتشار اور دہشت گردی کے ذریعے کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وزیراعظم نے کل مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اور دیگر سیاسی رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن کے اجلاس میں مہنگی بجلی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ہے۔ نواز شریف نے ہدایت کی ہے کہ توانائی کے بحران کو حل کیا جائے اور عوام کو فوری ریلیف فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ مؤثر بلدیاتی نظام کو مسلم لیگ ن کے منشور میں شامل کیا گیا ہے۔