کسی ملک کے مشہور ومعروف ڈراما نویس جو اپنی تحریروں میں عورتوں کے بارے میں اکثر متنازع رائے رکھتے تھے، ان کی زندگی میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جو ان کے نظریات کو چیلنج کر گیا۔ ان صاحب کا ماننا تھا کہ عورتیں جذباتی اور ناپختہ ہوتی ہیں۔ وہ اکثر اپنی محفلوں میں عورتوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کی ذہانت کو کم تر ثابت کرنے کی کوشش کرتے۔ ان کے دوست ان کی باتوں پر مسکراتے اور کبھی کبھی چھیڑتے، مگر صاحب اپنی رائے پر قائم رہتے۔ ایک دن ان صاحب کو سوشل میڈیا پر رات کے پچھلے پہر ایک پیغام ملا۔ پیغام بھیجنے والی ایک لڑکی تھی، اس نے اپنے پیغام میں لکھا، ’’صاحب! میں آپ کی تحریروں کی بہت بڑی مداح ہوں، آپ کے نظریات سے مجھے بہت اختلاف ہے مگر آپ کی زبان و بیان کی قائل ہوں‘‘۔ یہ پیغام ڈراما نگار صاحب کے لیے دلچسپ تھا، انہوں نے فوراً جواب دیا اور بات چیت کا سلسلہ شروع ہو گیا، لڑکی کی باتوں میں ایک خاص ذہانت اور دلکشی تھی جو صاحب کو اپنی طرف کھینچنے لگی، وہ دونوں روزانہ باتیں کرنے لگے اور صاحب نے محسوس کیا کہ خاص طور پر اس لڑکی کی باتیں ان کے دل و دماغ پر اثر کر رہی ہیں، ایک دن لڑکی نے انہیں ملاقات کی دعوت دی، ’’صاحب،!! کیا آپ کل رات میرے گھرکے باغ میں مجھ سے مل سکتے ہیں؟‘‘ ڈراما نگار صاحب، جو ہمیشہ سے رومانس کے دیوانے تھے، فوراً سے پہلے راضی ہو گئے، جس رات صاحب نے ملاقات کے لیے جانا تھا، چہرے پر مختلف کریمیں لگائیں، بالوں کے پف بنائے، بہترین مہنگے برانڈ کے کپڑے پہنے اور دل کو مسحور کر دینے والی خوشبو لگائی اور طے شدہ وقت پر لڑکی کے گھر کی جانب روانہ ہو گئے۔
چاندنی رات، گھر کی دیواریں، اور باغ کی خاموشی— سب کچھ ایک رومانوی ماحول کی عکاسی کر رہے تھے۔ صاحب کے دل کی دھڑکن تیز تھی، وہ لڑکی کے گھر کب پہنچے پتا ہی نہ۔ جب اچانک ایک نقاب پوش عورت نمودار ہوئی۔ ’’آپ وہی ہیں؟‘‘ صاحب نے حیرت سے پوچھا، نقاب پوش لڑکی نے سر ہلایا اور انہیں ایک طرف لے جانے لگی، جب لڑکی نے آہستہ آہستہ اپنا نقاب اتارا، تو چاند کی روشنی میں اس کا چہرہ کھلتا گیا جیسے کسی نے رات کی تاریکی میں چاند کو بے نقاب کر دیا ہو۔ اس کی بڑی بڑی آنکھیں، جن میں ستاروں کی چمک تھی، اور سرخی مائل ہونٹ، جن پر مسکراہٹ کسی جادوئی طلسم کی طرح تھی، اس نے صاحب۔۔ کو مسحور کر دیا، اس کے چہرے کی خوبصورتی ایسی تھی کہ جیسے کوئی پری زمین پر اتر آئی ہو، اس لمحے، صاحب نے محسوس کیا کہ انہوں نے حقیقی حسن کی جھلک آج ہی دیکھی ہے۔ چاندنی رات کی خاموشی میں، جب چاند کی نرم روشنی ہر چیز کو نرمی سے منور کر رہی تھی، ایک سرسبز باغ میں دو دل ملنے کے لیے بے تاب تھے۔ صاحب اور لڑکی، دونوں اپنے دل کی دھڑکنوں کو قابو میں رکھنے کی کوشش کرتے ہوئے، ایک دوسرے کی جانب بڑھ رہے تھے۔ ہوا میں خوشبو تھی، رات کی رانی کی مہک ہر طرف پھیلی ہوئی تھی۔ درختوں کے سائے میں، وہ دونوں ایک دوسرے کے قریب آ کر رک گئے۔ لڑکی نے اپنی آنکھوں میں محبت کی چمک لیے صاحب کی طرف دیکھا اور مسکراتے ہوئے کہا، ’’یہ چاندنی رات، یہ خاموشی، اور یہ لمحہ— سب کچھ کتنا خوبصورت ہے، جیسے کسی خواب کی تعبیر ہو‘‘۔ صاحب، جو ہمیشہ اپنے جذبات کو الفاظ میں بیان کرنے میں ماہر تھے، آج خاموش تھے۔ اس نے لڑکی کا ہاتھ تھام کر کہا، ’’تمہارے ساتھ یہ لمحہ، چاندنی رات سے بھی زیادہ حسین ہے‘‘۔ وہ دونوں ایک دوسرے کی آنکھوں میں کھو گئے، جیسے وقت کی رفتار تھم سی گئی ہو، چاند کی روشنی میں، ان کی محبت کا رنگ اور بھی گہرا ہوگیا۔
وہ رات، ان کی زندگی کا ایک ایسا لمحہ بن گئی جو ہمیشہ ان کے دلوں میں بس گئی، جیسے ہی وہ دونوں ایک سنسان جگہ پر پہنچے، لڑکی کے چھپے ہوئے ساتھیوں نے اچانک ان پر اسلحہ تان لیا۔ ’’ڈراما نویس صاحب کے ساتھ ڈراما ہو گیا، لڑکی کرخت لہجے میں بولی، یہ سب ایک فریب تھا۔ جو کچھ بھی آپ کے پاس ہے، فوراً نکال دو‘‘۔ صاحب کا رومانس فوراً ہوا ہو گیا، اور آنکھوں میں خوف، دہشت اور حیرت کے ملے جلے آثار آگئے۔ وہ سمجھ گئے تھے کہ وہ لٹ چکے ہیں، انہوں نے اپنی جیبیں خالی کیں اور نقاب پوشوں کے حوالے کر دیں، لڑکی کے نقاب پوش ساتھیوں نے جلدی سے سب کچھ لیا اور رات کی تاریکی میں غائب ہو گئے، ڈراما نویس صاحب وہیں بیٹھ گئے، دل شکستہ اور ذہنی طور پر مفلوج۔ انہیں سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ کیسے ایک رومانوی ملاقات ایک بھیانک خواب میں تبدیل ہو گئی۔ اگلے دن، انہوں نے اپنے اس واقعے کو اپنی زبان میں اپنے دوستوں کے ساتھ شیئر کیا۔ دوستوں نے ہنستے ہوئے کہا، ’’صاحب جی، اب آپ کو پتا چلا کہ عورتیں جاہل نہیں ہوتیں، یہ تو تمہیں اچھی طرح سے سمجھا دیا‘‘۔ صاحب نے مسکراتے ہوئے کہا، ’’ہاں، سچ کہا۔ یہ ایک سبق آموز واقعہ تھا‘‘۔ اس تجربے نے صاحب کو یہ سکھایا کہ عورتیں نہ صرف ذہین ہوتی ہیں بلکہ ان کی حکمت عملی بھی قابل تعریف ہوتی ہے۔ اس واقعے نے ان کے نظریات کو بدل دیا اور انہیں یہ سبق دیا کہ زندگی میں ہر کسی کو احترام اور عزت کے ساتھ دیکھنا چاہیے۔
یوں، ایک ڈراما نویس کی زندگی کا یہ دلچسپ اور عبرتناک واقعہ ان کی کہانیوں کا حصہ بن گیا اور ان کے دوستوں کے لیے بھی ایک یادگار لمحہ بن گیا۔ یہ افسانہ اس بات کا ثبوت تھا کہ زندگی میں عورتیں بھی اپنی جگہ پر ذہانت اور حکمت کی حامل ہوتی ہیں اور انہیں کم تر سمجھنا خود کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے۔ بحرحال یہ رومانس کے ٹریک پر لٹنے کا شاندار ایکٹ تھا… بلکہ رومانس کی آڑ میں ان صاحب سے دھوکہ تھا۔