کراچی : پاکستان کی انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنیوں نے ملک کے سب سے بڑے ٹیک فیسٹیول میں شرکت کے موقع پر کہا ہے کہ وہ سعودی عرب کی “تیزی سے ابھرتی ہوئی” مارکیٹ میں وسیع مواقع کی تلاش میں ہیں، جہاں انہیں جدید ترین ٹیکنالوجی، منافع بخش منصوبے اور جدت کے مواقع میسر ہیں۔
آئی ٹی سی این ایشیا کا 25واں ایڈیشن، جو ایک سالانہ کانفرنس ہے، کراچی میں شروع ہو چکا ہے، جس میں آئی ٹی پروفیشنلز، ٹیکنالوجی کمپنیوں، حکومتی اہلکاروں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو جمع کیا گیا ہے۔
یہ تین روزہ ایونٹ جمعرات (آج) تک جاری رہے گا، جہاں ٹیکنالوجی میں نئی پیش رفت، صنعت کے رجحانات اور کاروباری مواقع پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ہیکسلائز کنسلٹنگ سروسز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، سعد علی، جن کی کمپنی سعودی عرب اور پاکستان دونوں میں رجسٹرڈ ہے، نے کہا کہ سعودی عرب کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی مارکیٹ پاکستانیوں کے لیے بڑے مواقع فراہم کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ “یہاں بڑے پیمانے پر منصوبے ہیں، نیوم جیسے بڑے منصوبے بھی شامل ہیں۔” ان کا کہنا تھا کہ ان کی کمپنی مشرق وسطیٰ، خصوصاً سعودی عرب پر مرکوز ہے۔”یہ شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور تمام بڑی آئی ٹی کمپنیاں اس وقت سعودی عرب میں اپنے ہیڈ آفس اور برانچ آفس قائم کر رہی ہیں۔”
پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (P@SHA) کے چیئرمین ذوہیب خان نے سعودی عرب کی آئی ٹی کے شعبے میں وژن 2030 کے تحت بڑھتی ہوئی صلاحیتوں کی تعریف کی۔ “ہمیں اس مارکیٹ کو حاصل کرنا ہے اور سعودی عرب میں کچھ جدت لانی ہے۔”
ایچ آر وی ایس کی بانی اور سی ای او ردا شمیم نے خطے کی تیز رفتار ٹیکنالوجی اپنانے کی صلاحیت اور ردعمل کو سراہا۔
ردا شمیم نے کہا، “میں نے محسوس کیا کہ مینا (MENA) خطہ پاکستانی سافٹ ویئر انجینئرز کے لیے پسندیدہ مقامات میں سے ایک ہے۔” انہوں نے سعودی عرب کو خواتین کو ورک فورس میں شامل ہونے اور نمایاں عہدے حاصل کرنے کی اجازت دینے پر بھی سراہا۔
آئی ٹی سی این ایشیا کے پروجیکٹ ڈائریکٹر محمد عمیر نظام نے بھی اس بات سے اتفاق کیا کہ یہ پاکستانی کمپنیوں کے لیے سعودی مارکیٹ میں قدم رکھنے کا صحیح وقت ہے۔
انہوں نے کہا، “بہت سی پاکستانی کمپنیاں پہلے ہی اس مارکیٹ کو تلاش کر رہی ہیں۔ کچھ نے سعودی عرب میں اپنے ریجنل دفاتر قائم کر لیے ہیں اور کچھ نے اپنے ہیڈ آفس وہاں منتقل کر دیے ہیں۔”
“لہٰذا مجھے یقین ہے کہ مستقبل قریب میں، کیونکہ سعودی-پاکستان تعلقات بہت مضبوط ہیں، ہم سعودی ٹیک ایکو سسٹم میں اہم کردار ادا کریں گے۔”
انہوں نے مزید بتایا کہ آئی ٹی سی این ایشیا کا اگلا ایڈیشن، جو دسمبر میں اسلام آباد میں ہوگا، سعودی عرب کے پویلین کو پیش کرے گا۔