کراچی(اسٹاف رپورٹر)وزیر داخلہ و قانون سندھ ضیاء الحسن لنجار کی کراچی بار کونسل میں آمد پر وکلاء برادری سمیت کراچی اور سندھ ہائی کورٹ بار نے انکا پرتپاک استقبال کیا۔وزیر قانون سندھ نے کراچی بار کی نیو بار روم کا افتتاح کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ پارٹی کی مہربانی ہے جس نے مجھے اس عہدے کے قابل سمجھا۔انہوں نے کہا کہ کراچی بار اور سندھ ہائی کورٹ بار کے لیے اراضی الاٹمنٹ کی گذارشات منظور کرلی گئی ہیں۔تاہم پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، صدر پاکستان آصف علی زرداری اور وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ سے اراضی کے چالان کی رقم کی ادائیگی میں مدد کے حوالے سے سفارشات کی جائیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ کراچی بار اراضی کے معاملے پر احتجاج کرنے جارہی تھی تاہم جب یہ بات میرے علم میں آئی تو میں نے کہا کہ احتجاج تب ہوتا ہے جب کوئی مطالبہ تسلیم نہ کیا جائے۔حکومت سندھ نے وکلاء برادری کے مطالبات پر سرخم تسلیم کیا اور باوجود پابندی کے ہم نے حیدرآباد میں وکلاء کو زمین الاٹ کی بعدازاں وکلاء رہنماؤں نے سپریم کورٹ سے اراضی الاٹمنٹ کی خصوصی اجازت بھی حاصل کرلی ۔ انہوں نے کہا کہ کالا کوٹ اور کالی ٹائی زیب تن کیے افراد کا تعلق بالعموم شعبہ وکالت سے ہوتا ہے۔ وکلاء برادری کو اپنے دفاع کیلیے آرمز لائسنس کے اجراء کی منظوری دیدی ہے تاہم اسلحہ لائسنس باڈی کے تھرو ہی دیے جائیں گے۔ہم نوجوان وکلاء کی ہر پلیٹ فارم پر مدد اور رہنمائی کے لیے حاضر ہیں۔ملک کو بنانے میں وکلاء برادری کا اہم کردار ہے جبکہ جمہوریت کی بحالی میں وکلاء نے جدوجہد اور شب و روز محنت کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔