اسلام آباد ( نمائندہ جسارت) مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چودھری نے ملک کے طول و عرض میں جاری کامیاب شٹر ڈاون ہڑتال پر تاجروں کو مبارک بادپیش کی ہے اور پاکستان کے تمام تاجروں کے لئے ”لو یو میرے تاجروں” کے الفاظ استعمال کرکے خراج تحسین پیش کیا ہے اور کہا ہے کہ کامیاب شٹر ڈائون ہڑتال نے حکومت کو واضح پیغام دیدیا کہ تاجر متحد ہیں حکومت کی سب تدبیریں الٹ گئیں ‘دھونس، دباؤ اور خوف کی سیاست بھی حکومت کے کام نہ آئی۔تاجر دوست اسکیم کو ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری نہ ہوا تو غیر معینہ مدت کیلئے پہیہ جام ہڑتال سمیت مختلف آپشن پر غور کیا جا رہا ہے، وزیر اعظم سے مطالبہ کہ اگر وہ مسائل کے حل کیلئے سنجیدہ ہیں تو پانچ وفاقی وزارتوں پرمشتمل کمیٹی بناکر مسائل حل کیے جائیں،پانچ وفاقی وزارتوں پر مشتمل با اختیار کمیٹی میں وزارت خزانہ،تجارت،پانی و بجلی،پٹرولیم اور داخلہ کے نمائندے شامل ہونی چاہئیے ہمارے اس مطالبے کوکمزوری نہ سمجھا جائے ہم مسائل حل کرنا چاہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے تاجر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔کاشف چودھری نے کہا کہ ملک گیر کامیاب شٹر ڈاون کے باعث ملک بھر میں ایک کروڑ سے زائد کاروبار، دوکانیں بند رہیں اور ملک بھر میں 5سو ارب روپے کی ٹرانزیکشن نہیں ہو سکی،ہماری ہڑتال حکومت گرانے یا بنانے کے لئے نہیں ہے،ہڑتال معیشت کو بچانے کے لئے ہے اورچارٹرڈ آف ڈیمانڈ ملک کی معیشت کی اصلاح کے لئے ہے۔ کامیاب ہڑتال حکمرانوں کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہیں انہوںنے کہا کہ وزیر اعظم سے مطالبہ کہ پانچ وفاقی وزارتوں پرمشتمل کمیٹی بناکر مسائل حل کیے جائیں پانچ وفاقی وزارتوں پر مشتمل با اختیار کمیٹی میں وزارت خزانہ،تجارت،پانی و بجلی،پٹرولیم اور داخلہ کے نمائندے شامل ہونی چاہیے۔ ہمارے مطالبے کوکمزوری نہ سمجھا جائے ہم مسائل حل کرنا چاہتے ہیں۔ کاشف چودھری نے کہا کہ تاجر حکومتیں بنانے اور گرانے کی صلاحیت رکھتے ہیںہم اس طرف جانا نہیں چاہتے ہمیں مجبور نہ کیا جائے انہوںنے کہا کہ دھوکے اور فراڈ کی سکیم کو ختم کرنا ہوگاٹیکس گزاروں کو حراساں کرنے کی سکیم ہر صورت واپس لینا ہوگی بجلی اور گیس پر عائد ٹیکسز واپس لینا ہونگے،تاجر کپیسٹی پے منٹ نہیں دیں گے ٹیرف کے نام پر مفت خوری نہیں چلے گی جس دن تاجر نے ٹیکس دینا چھور دیا حکمرانوں کی عیاشیاں ختم ہوجائیں گی تاجر صنعت کاروں کو عزت دیں تو ٹیکس ملے گاپانی پلوں کے نیچے سے گزر چکا اب قربانی حکمرانوں کو دینا ہوگی حکمرانوں کی عیاشیوں کا بوجھ عوام نہیں اٹھا سکتے انہوںنے کہا کہ سیاست دان جیلوں میں ہوتے ہیں تو ان کی جان کو کوئی خطرہ نہیں ہوتا اورجونہی وہ حکومت میں آتے ہیں تو قوم کے پیسے پر عیاشیاں شروع کر دیتے ہیں انہوںنے کہا کہ ظالم کی انتہاتو دیکھیں، اشیائے خورونوش، ادویات اور اسٹیشنری پر ٹیکس لگا دیاگیا جس سے عام آدمی شدید متاثر ہو رہا ہے، انہوںنے کہا کہ تاجر ایف بی ار کا الہ کار نہیں بن سکتا اورنہ ہی تاجر ایف بی ار کا ایجنٹ بن سکتا ہے۔انہوںنے کہا کہ ود ہولڈنگ ٹیکس سمیت 44 قسم کے ٹیکسز کی شرح کو درست کرنا ہوگاایکسپورٹ پر بھاری ٹیکسز واپس اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو ٹیکس چھوٹ دینا ہو گی موجودہ شرح سود میں کاروبار نہیں چل سکتا‘ سود اللہ اور رسول کے ساتھ جنگ ہے‘ شرح سود 10 فیصد تک کمکرکے پیسے بچائے جا سکتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ پر امن ہڑتال پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں ملک بھر میں ایک کروڑ سے زائد کاروباری مراکز،دکانوں کا شٹر ڈاون ہے،حکومت کو ہر صورت تاجروں کے مطالبات ماننے ہونگے آج شام تک تاجر دوست اسکیم کو ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کرنا ہوگا‘ نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے کی صورت میں غیر معینہ مدت تک پہیہ جام سمیت مختلف آپشن استعمال کر سکتے ہیںہم تاجر وں کو اسلام آباد بلانے کا آپشن بھی استعمال کر سکتے ہیںہم ضدی نہیں حکومت وزرا پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے اور مسائل حل کریں۔