کراچی سمیت ملک بھر میں بارش و سیلاب سے تباہی ،27 روز میں 245 اموات

104

اسلام آباد/ کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک/ اسٹاف رپورٹر) ملک بھر میں حالیہ سیلاب اور بارش نے تباہی مچا دی، 27 روز میں 245 افراد جاں بحق اور 446 زخمی ہو گئے۔ نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے بارش اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر مبنی رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ کے مطابق پنجاب میں92، کے پی میں 74، سندھ میں47، بلوچستان میں22، آزاد کشمیر میں6 اور گلگت بلتستان میں 4 افراد جان کی بازی ہارے جبکہ ایک ہزار 2 مکانات مکمل اور 3475 جزوی طور پر تباہ ہوئے۔سندھ بھر میں بارش کی صورتِ حال کی وجہ سے تعلیمی اداروں میں چھٹی کا اختیار ڈپٹی کمشنر کو دے دیا گیا۔ اس حوالے سے محکمہ تعلیم سندھ نے ضلعی ڈپٹی کمشنرز کو خط لکھا۔ خراب موسم کے باعث فضا میں چکر لگانے والی2 پروازیں کراچی ائر پورٹ پر اتر گئیں‘ ائر پورٹ اور اس کے اطراف بارش کے باعث دوحا اور سعودی عرب سے آنے والی غیر ملکی ائرلائنز کی پروازوں کو ائرپورٹ پر لینڈنگ میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ ائر ٹریفک کنٹرول (اے ٹی سی) نے دونوں پروازوں کے کپتانوں کو فضا میں چکر لگانے کی ہدایت کی۔ صرف 22 ملی میٹربارش کے بعد جناح ٹرمینل ائرپورٹ کی چھت کئی مقامات سے ٹپکنے لگی، گزشتہ سال بارش کے بعد کراچی ائرپورٹ کی واٹر پروفنگ کروائی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق منگل کی درمیانی شب سے بدھ کی دوپہر تک 12گھنٹے کے دوران جناح ٹرمینل ائرپورٹ پرصرف 22 ملی میٹربارش ہوئی، معمولی بارش نے انتظامی قلعی کھول دی۔ذرائع کے مطابق کراچی ائرپورٹ کے ڈپارچرلاؤنج، واک وے ایریا، مسافروں کو طیارے تک پہنچانے والے گیٹ نمبر22 کی چھت سے پانی آنے لگا، بارش کے پانی کی وجہ سے ائر پورٹ آنے والے مسافروں کو دشواری کا سامنا رہا۔کراچی ائرپورٹ انتظامیہ نے پانی کو روکنے کے لیے روایتی حربہ استعمال کیا اور مختلف مقامات پر بالٹیاں رکھ دیں ۔ بارش برسانے والا سسٹم کراچی سے320 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے شہر میں سیلابی صورتحال کا خدشہ ظاہر کردیا۔ اپنے وڈیو بیان میں سردار سرفراز نے کہا کہ ڈیپ ڈپریشن میں 60 تا70 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلتی ہیں‘ بارش کا یہ سلسلہ 31 اگست تک جاری رہنے کی توقع ہے جبکہ شہر میں دوران بارش اربن فلڈنگ کا خدشہ برقرار ہے، کراچی میں100 سے200 ملی میٹر تک بارش بھی ہو سکتی ہے۔ سردار سرفراز نے کہا کہ سسٹم10سے15 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بڑھ رہا ہے اور آج (جمعرات) تک سسٹم شہر کے جنوب کی جانب زیادہ قریب آ جائے گا، جس کے سبب موسلادھار بارش کا امکان زیادہ ہے‘ ہوا کا کم دبائو اس وقت بھارتی گجرات کی جانب ہے، شہر میں آندھی دوبارہ چل سکتی ہے۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے شہریوں کو احتیاط کی ہدایت کی گئی ہے۔گزشتہ روز گلستان جوہر، گلشن حدید، رزاق آباد، اسٹیل ٹائون میں تیزبارش ہوئی، گلشن حدید میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا جبکہ طارق روڈ پر بارش سے سڑکیں زیر آب آگئیں۔ نارتھ کراچی، بفرزون، نارتھ ناظم آباد، جمشید روڈ اور جیل روڈ پر بارش ہوئی، ملیر، ماڈل کالونی، ائرپورٹ اور اس کے اطراف میں رم جھم ہوتی رہی جبکہ گلشن اقبال، لیاقت آباد، عزیز آباد ودیگر علاقوں میں بھی مینہ جم کر برسا۔ شہر کے مختلف علاقوں میں کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا۔خراب موسم اور ہڑتال کے باعث کراچی ائر پورٹ سے جانیوالی 12 پروازیں منسوخ ہوگئیں۔ کراچی سے ائر لائن ذرائع کے مطابق مسافروں کی کم تعداد کی وجہ سے بھی پروازیں منسوخ کی گئیں۔حالیہ بارش نے کراچی میں سڑکوں کی تعمیر کا پول کھول کر رکھ دیا، ٹوٹی ہوئی سڑکوں نے جہاں ٹریفک کو متاثر کیا، وہیں کھلے گٹر بھی حادثات کا سبب بنتے ہیں۔شہر میں اس سال بارش اتنی نہیں ہوئی کہ اربن فلڈنگ ہو تاہم نئی پرانی کئی چھوٹی بڑی سڑکوں کا معیار ایسا نکلا کہ تھوڑے سے پانی نے انہیں سفر کرنے کے قابل نہ چھوڑا۔ شہر میں ہونے والی بارش کے بعد گودھرا چوک سے راشد منہاس روڈ جانے والی سڑک کسی کچے کے علاقے کا منظر پیش کر رہی ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ نکاسی آب کے ناقص نظام کی وجہ سے یہاں اکثر پانی جمع ہوتا ہے۔ایک جانب گارڈن پولیس ہیڈکوارٹر والی سڑک پر برساتی پانی بھی سڑک کی خستہ حالی کی کہانی سنا رہا ہے تو ایم اے جناح روڈ پر بھی برساتی پانی جمع ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہے، سڑکوں کی خراب صورتحال کسی ایک علاقے کی نہیں بلکہ ملیر، شاہ فیصل کالونی، نارتھ ناظم آباد ، ماڈل کالونی سمیت کئی علاقوں کی یہی صورتحال ہے۔رہائشی علاقوں کے ساتھ صنعتی علاقوں کی سڑکیں بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں جنہیں دیکھ کر لگتا ہے کہ یہ بھی حکومت کی آنکھ سے اوجھل ہیں۔ چیئرمین بلاول زرداری اور صدر آصف زرداری کی ہدایت پر مراد علی شاہ بارش کے دوران متاثرہ اضلاع کے دورے پر نکل پڑے۔ وزیراعلیٰ نے ٹھٹھہ شہر کا دورہ کیا اور بارش کے پانی کی نکاسی کا جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ حکومت سندھ نے تمام وزرا کو اضلاع میں بارش کے دوران بحالی کے کام کا نگراں مقرر کیا ہے ۔