بھارت: اپوزیشن جماعتوں کے شٹر ڈاؤن ہڑتال پر کاروبارِ زندگی بُری طرح متاثر

173

بھارت کی مشرقی ریاست مغربی بنگال میں اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال پر کاروبارِ زندگی بُری طرح متاثر ہوا ہے۔ بہت سے مقامات پر ریاست کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنوں میں تصادم کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔

ترنمول کانگریس کی سربراہ اور ریاست کی وزیرِاعلیٰ ممتا بینرجی کے استعفے کے مطالبے پر مبنی ہڑتال کی کال کولکتہ میں ایک جونیر ڈاکٹر سے زیادتی اور قتل کے بعد کی ہنگامہ آرائی کے تناظر میں دی گئی۔ اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس کی حکومت آمرانہ انداز سے کام کرر ہی ہے۔

جونیر ڈاکٹر کے بہیمانہ قتل پر مغربی بنگال سمیت بھارت کی کئی ریاستوں میں احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی ہوئی ہے۔ اس حوالے سے طلبہ کے احتجاج کو اب اپوزیشن کی بڑی جماعتوں نے ہائی جیک کرلیا ہے۔

مودی سرکار نے مغربی بنگال کی صورتِ حال کو اپنے حق میں استعمال کرنے کے لیے طلبہ کے احتجاج کو ہائی جیک کرکے ایسی تمام ریاستوں کے حالات خراب کرنے کی ٹھانی ہے جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نہیں۔ اپوزیشن کی جماعتوں کی حکومت والی ریاستوں میں عوام کے جذبات بھڑکائے جارہے ہیں۔ مغربی بنگال کی وزیرِاعلیٰ ممتا بینرجی نے جونیر ڈاکٹر کے قاتل کو قرار واقعی سزا دلوانے کا یقین دلایا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ ضروری ہوا تو اُسے پھانسی دی جائے گی تاہم اس کے باجود میڈیکل کمیونٹی نِچلی نہیں بیٹھ رہی اور احتجاج پر تُلی ہوئی ہے۔ مبصرین کہتے ہیں کہ اُن کی پشت پر مرکزی حکومت ہے جو چاہتی ہے کہ مغربی بنگال کے حالات خراب ہوں اور معاملے ممتا بینرجی کے استعفے کے مطالبے تک پہنچے۔