جیو کے رپورٹر کو کیوں روکا گیا؟ وہ متوازن اور مصدقہ رپورٹنگ کرتے ہیں‘ عمران خان کا جج سے مکالمہ

203

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے جیو نیوز کے رپورٹر شبیر ڈار اور پبلک نیوز کے عثمان مغل کو جیل ٹرائل کی کوریج سے روکنے پر احتجاج کیا اور سماعت روکنے کا مطالبہ کیا۔ گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی۔ بانی پی ٹی آئی صحافیوں سے گفتگو کرنے آئے تو صحافیوں نے بتایا 2 رپورٹرز کو روکا گیا ہے تو انہوں نے پوچھا کن رپورٹرز کو روکا گیا؟ اس پر صحافی نے بتایا 2 نیوز چینلز کے رپورٹرز کو جیل انتظامیہ نے روکا۔ عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکلا پھر گزشتہ روز عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔بانی پی ٹی آئی نے عدالت کے جج ناصر جاوید رانا سے مکالمہ کیا اور کہا کہ جیو نیوز کے رپورٹر شبیر ڈار اور پبلک نیوز کے عثمان مغل کو کیوں روکا گیا؟ جب تک ان رپورٹر کوکوریج کی اجازت نہیں ملتی سماعت نہیں چلے گی، دونوں رپورٹرز متوازن اور مصدقہ رپورٹنگ کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ صحافیوں کو کوریج سے روکنے سے اوپن ٹرائل کے تقاضے پورے نہیں ہوتے۔احتساب عدالت کے جج ناصرجاوید رانا نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالا جیل کو حکم دیا کہ جن رپورٹرز کو باہر روکا گیا انہیں اندر آنے کی اجازت دی جائے۔جیل انتظامیہ نے عدالت کو بتایا کہ باہر اطلاع کردی ہے باہر کوئی رپورٹر موجود نہیں‘ کمرا عدالت میں موجود جی این این کے رپورٹر فیض احمد نے عدالت کو بتایا جیل انتظامیہ جھوٹ بول رہی ہے۔کمرا عدالت میں موجود جی این این کے رپورٹر فیض احمد نے کوریج میں رکاوٹوں سے متعلق تحریری درخواست عدالت میں جمع کرائی۔ اس پر عدالت نے جیل انتظامیہ کو صحافیوں کی شکایات دور کرنے کا حکم دیا۔