چین کا دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کیساتھ تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ

206
cooperation with Pakistan

اسلام آباد : چین نے علاقائی امن و استحکام کو فروغ دینے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مسلح افواج کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے پاکستان کے ساتھ تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

چین نے کہا ہے کہ آہنی بھائی، اسٹریٹجک پارٹنر اور قابل اعتماد دوست کی حیثیت سے پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو سب سے زیادہ ترجیح دیتا ہے۔

جبکہ پاکستان نے کہا ہے کہ دنیا کی کوئی طاقت سی پیک کو نہیں روک سکتی ،سی پیک فیز ٹو ہر صورت پایہ تکمیل تک پہنچے گا اور چینی انجینئر ز اور عملے کو بھرپور سکیو رٹی فراہم کی جائیگی۔ چین کی پیپلز لبریشن آرمی کی زمینی افواج کے کمانڈر جنرل لی کیاو منگ نے پیر کواسلام آباد میں وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ملاقات کی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے جنرل لی کا پاکستان میں گرمجوشی سے خیرمقدم کیا اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور چین سدا بہار اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنر اور قابل اعتماد دوست ہیں۔

وزیراعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ دونوں ممالک کے درمیان گہرے تعلقات کو پاکستان میں وسیع عوامی، سیاسی اور ادارہ جاتی حمایت حاصل ہے جو انہیں دونوں ممالک کی ترقی کے لیے ناگزیر بناتی ہے۔

عسکری سطح پر گہرے تبادلوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے درمیان دفاعی اور تزویراتی تعلقات خطے میں امن و استحکام کے لیے ناگزیر ہیں، یہ تعلقات ان کے دوطرفہ تعلقات کی بنیاد ہیں۔ جنرل لی نے اپنے ریمارکس میں اس بات کی تصدیق کی کہ چین ایک آہنی بھائی، اسٹریٹجک پارٹنر اور قابل اعتماد دوست کی حیثیت سے پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو سب سے زیادہ ترجیح دیتا ہے۔