اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ مجھے جیل کے جس کمرے میں رکھا گیا ہے وہ کسی اوون سے کم نہیں، اس لیے پسینہ آتا ہے، لیکن اس کے باوجود مجھے کوئی ریلیف نہیں چاہیے۔
اڈیالہ جیل میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جیل میں کچھ زیادہ ہی سختیاں ہورہی ہیں، لگتا ہے ان کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔ پورا پاکستان سن لے مجھے کچھ ہوا تو ذمہ دار ڈی جی آئی ایس آئی اور جنرل عاصم منیر ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کا حال دیکھ لیں عوام اپنے حق کیلیے ڈنڈوں کیساتھ باہر نکلی، صرف بھیڑ بکریاں ڈنڈوں سے کنٹرول ہوتی ہیں، انسان نہیں، اپیل ہے فوج سب کی ہے، ملک کو مضبوط ادارے کی ضرورت ہے، یہ جوکر رہے ہیں یہ خودکشی ہے۔ عوام فوج سے پیار کرتی ہیں کیونکہ وہ ہماری 24 گھنٹے حفاضت کرتی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا چیئرمین پی سی بی کہتے ہیں کہ کرکٹ ٹیم کو سرجری کی ضرورت ہے اور اب ہم بنگلہ دیش سے ہار گئے ہیں۔ محسن نقوی کی کیا کوالیفکیشن ہے جو اسے وزیر داخلہ اور چیئرمین پی سی بی بنا دیا ہے۔ محسن نقوی تو 2008 کا نیب زدہ ہے۔ اس نے فراڈ الیکشن کروائے پھر کرکٹ کا بیڑا غرق کر دیا ورلڈ کپ میں چوتھے نمبر پر آنے والی ٹیم ٹی 20 ورلڈ کپ میں آٹھویں نمبر پر آئی۔
ان کا مذید کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کے کمرے میں چوہے آچکے ہیں، وہ نماز پڑھتی ہے اور چوہے چھت سے گرتے ہیں، آج عدالت کو آگاہ کیا ہے تاکہ چوہے ختم ہوسکیں اسی طرح مجھے جیل کے جس کمرے میں رکھا گیا ہے وہ کسی اوون سے کم نہیں ہے۔