چین کی ایک بڑی کمپنی نے پاکستان میں سولر پینل اور دیگر متعلقہ چیزیں تیار کرنے والا بڑا پلانٹ لگانے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ اس حوالے سے حکومت سے باضابطہ رابطے بھی ہوئے ہیں۔
رینا سولا پاکستان کے چیف ایگزیکٹیو نے بتایا ہے کہ چینی ادارہ پاکستان میں سولر انرجی کو بھرپور طور پر فروغ دینے کے لیے بڑے پیمانے پر سولر پینل مینوفیکچرنگ پلانٹ لگانا چاہتا ہے۔ اس حوالے سے حکومت کی طرف سے جو یقین دہانیاں کرائی گئی تھیں اُن کی بنیاد پر کام آگے بڑھا ہے۔
رینا سوال اور اے ٹی سی گروپ کی ایک ٹیم نے مئی میں اسلام آباد کا دورہ کیا تھا جس میں اُس نے وزارتِ صنعت، پاور ڈویژن اور سرمایہ کاری کی سہولت کار کونسل (ایس آئی ایف سی) کے عہدیداروں سے بھی بات چیت کی تھی۔
چینی کمپنی کو یقین دلا گیا تھا کہ اُسے پاکستان میں بھرپور آزادی کے ساتھ کام کرنے کا ماحول فراہم کیا جائے گا اور موثر سرمایہ کاری کی صورت منافع کمانے کی صلاحیت بھی یقینی بنائی جائے گی۔
ایک انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق چینی کمپنی نے حکومتِ پاکستان سے کہا ہے کہ وہ سولر پینل تیار کرنے والی مشینری اور دیگر اجزا کی درآمد پر ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس ختم کرے تو معاملات بہتر طور پر آگے بڑھ سکتے ہیں۔ چینی کمپنی کراچی میں پورٹ قاسم کے علاقے میں اپنا بڑا پلانٹ لگانے کی تیاری کر رہی ہے۔
چینی کمپنی کا کہنا ہے کہ اگر درآمدی تاجروں کو سولر پینلز کی ڈیوٹی فری درآمد کی اجازت دی جاتی رہی تو ملک میں سولر پینل تیار کرنے کی صنعت زیادہ کامیاب نہ ہوسکے گی۔ ساتھ ہی ساتھ سیلز ٹیکس سے بھی استثنٰی ملنا چاہیے۔