بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چینی کرنسی عالمی مارکیٹ میں ڈالر کے لیے خطرہ بننے لگی ۔ سوسائٹی فار ورلڈ وائڈ انٹر بینک فنانشل ٹیلی کمیونیکیشن (سوئفٹ) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق یہ مسلسل نواں مہینا ہے جب آر ایم بی (یوآن) نے دنیا کی چوتھی سب سے زیادہ فعال کرنسی کے طور پر اپنی پوزیشن کو برقرار رکھا ہے۔ جولائی 2024 ء میں آر ایم بی نے رقم کے اعداد و شمار کی بنیاد پر عالمی ادائیگی کی کرنسیوں کی درجہ بندی میں دنیا کی چوتھی سب سے زیادہ فعال کرنسی کے طور پر اپنی پوزیشن برقرار ہے جس کا تناسب 4.74 فیصد رہا۔ جون 2024 ء کے مقابلے میں آر ایم بی ادائیگیوں کی رقم میں مجموعی طور پر 13.37 فیصد کا اضافہ ہوا۔ اعداد و شمار کے مطابق جولائی میں امریکی ڈالر ، یورو اور برطانوی پائونڈ بالترتیب 47.81 فیصد ، 22.47 فیصد اور 7.00 فیصد کے ساتھ رقم کی ادائیگی کی درجہ بندی میں بڑی کرنسیوں میں 3سرفہرست کرنسیاں تھیں۔ جولائی میں سرحد پار تجارتی فنانس کے کاروبار میں آر ایم بی کا حصہ 6 فیصد تک پہنچا جو یورو کے 5.83 فیصد کو پیچھے چھوڑ کر ڈالر کے بعد دوسرے نمبر پر رہا۔ جون کے آخر میں پیپلز بینک آف چائنا اور اوورسیز مانیٹری اتھارٹیز کے درمیان دستخط شدہ دو طرفہ مقامی کرنسی کے تبادلے کے معاہدے کے تحت غیر ملکی مالیاتی حکام کی جانب سے استعمال ہونے والی آر ایم بی کا بیلنس 104.5 ارب یوآن تھا اور پیپلز بینک آف چائنا کی جانب سے استعمال کی جانے والی غیر ملکی کرنسی کا حجم 48کروڑ 10لاکھ امریکی ڈالر کے برابر تھا۔