کوئٹہ /اسلام آباد (نمائندہ جسارت /مانیٹرنگ ڈیسک) بلوچستان کے ضلع پشین میں بم دھماکے میں خاتون اور 2 بچوں سمیت 3 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ 15 زخمی ہو ئے ، ٹارگٹ ٹریفک پولیس اہلکار تھے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ضلع پشین سرخاب اڈہ کے مقام پر زور دار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں دھماکے میں خاتون اور 2 بچے جاں بحق اور 15 زخمی ہوئے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر لاشوں اور زخمیوں کو کوئٹہ کے سول اسپتال کے ٹراما سینٹر منتقل کیا۔ قائمقام ایم ڈی ٹراما سینٹر کے مطابق دھماکے میں 2 پولیس اہلکار بھی زخمی تھے۔7 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقات نے ٹراما سینٹر میں زخمیوں کی عیادت کی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پشین میں تھریٹ الرٹ رہتا ہے دھماکے کا ٹارگٹ بظاہر ٹریفک پولیس تھی دھماکا بظاہر دیسی ساختہ بم کا تھا ‘ ‘ شہدائے کربلا کے چہلم کے حوالے سے شہر میں سیکورٹی الرٹ کر دی ہے۔ دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکا ریموٹ کنٹرول تھا بارودی مواد موٹر سائیکل میں نصب تھاپولیس افسر نے بتایا کہ بظاہر دھماکا خیز مواد موٹرسائیکل میں نصب کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں 3 گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے پشین میں دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ صدر مملکت نے دھماکے میں کم سن بچوں کی شہادت پر رنج اور غم کا اظہار کرتے ہوئے بچوں کے لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کیا۔ صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ذمے داران کو قانون کے مطابق سخت سزا دلائی جائے۔ وزیراعظم نے واقعے میں زخمی پولیس اہلکاروں سمیت دیگر افراد کی صحتیابی کی دعا کی ہے، شہباز شریف کا کہنا تھا کہ زخمی افراد کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے دھماکے میں 2 بچوں کے جاں بحق ہونے کے واقعے پر اظہار افسوس کیا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ معصوم بچوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گرد انسان کہلانے کے حقدار نہیں، دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے خاتمے تک یہ جنگ جاری رہے گی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے پشین دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ تخریب کار عناصر صوبے کا امن خراب کرنا چاہتے ہیں، ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے ہمارے سیکورٹی اداروں کے حوصلوں کو پست نہیں کیا جاسکتا‘ پشین بم دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔