راولپنڈ ی ٹیسٹ سے پہلے مشفق الرحیم نے جو88 ٹیسٹ کھیلے تھے انکی163 اننگوں میں دس سنچریاں اسکور کی تھیں جس میں تین ڈبل سنچریاں بھی شامل تھی۔ اس ٹیسٹ میں جس طرح وہ کھیل رہے تھے اس کو دیکھ کر ایسا لگ رہا تھا کہ وہ چوتھی ڈبل سنچری بنانے میں کامیاب ہوجائیں گے مگر تیز بالر محمد علی نے انہیں ایسا نہیں کرنے دیا اور191 رنزکے اسکور پر انہیں وکٹ کیپر محمدرضوان کے ہاتھو ں کیچ کرادیا۔ انہوں نے 341 گیندوں پر22 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے یہ رنز بنائے جو بنگلا دیش کیلئے پاکستان کے خلاف پاکستان میں سب سے بڑا اور کل ملاکر دوسرا سب سے بڑا انفرادی اسکور ہے۔
پاکستان میں اس سے پہلے بنگلا دیش کی جانب سے سب سے بڑا انفرادی کرنے کا ریکارڈ جاوید عمر کے پاس تھا جنہوں نے پشاور میں اگست2003 میں493 منٹ میں357 گیندوں پر17 چوکوں کی مدد سے119 رن بنائے تھے۔ انکے علاوہ پاکستان میں بنگلا دیش کی جانب سے صرف ایک اور سنچری بنائی گئی تھی۔ حبیب البشر نے کراچی میں اگست 2003 میں ہوئے ٹیسٹ میچ میں279 منٹ میں218 گیندوں پر گیارہ چوکوں کی مدد سے108 رنز بنائے تھے جو پاکستان میں بنگلا دیش کی جانب سے پہلی سنچری بھی تھی۔
بنگلا دیش کی جانب سے پاکستان کے خلاف سب سے بڑا انفرادی اسکور بنانے کا ریکارڈ تمیم اقبال کے پاس ہے جنہوں نے کھلنا میں اپریل2015 میں ہوئے ٹیسٹ میچ میں448 منٹ میں278 گیندوں پر17 چوکوں اور سات چھکوں کی مدد سے206 رنز بنائے تھے۔
مشفق الرحیم شاندار191 رنوں کی بدولت بنگلا دیش نے اپنی پہلی اننگز میں167.3 اوور میں 565 رنز بنائے جو اس کا پاکستان کے خلاف ٹیسٹ میچوں میں سب سے زیادہ اسکور ہے۔ اس سے پہلے بنگلا دیش کا پاکستان کے خلاف سب سے زیادہ اسکور136 اوور میں چھ وکٹ پر 555 رنز تھا جو اس نے کھلنا میں اپریل2015 میں ہوئے ٹیسٹ میں بنایا تھا۔
بنگلا دیش اور پاکستان کے درمیان ہوئے ٹیسٹ میچوں میں بنگلا دیش کا یہ اسکور تیسرا سب سے بڑا اسکور ہے۔ پہلے دو اسکور بنانے کا اعزاز پاکستان کو حاصل ہے جس نے کھلنا میں اپریل 2015 میں ہوئے ٹیسٹ میچ میں168.4 اوور میں628 رنز بنائے تھے۔
چٹا گانگ میں دسمبر 2011 میں ہوئے ٹیسٹ میچ پاکستان نے 176.5 اوور میں پانچ وکٹ پر594 رنز بناکر اپنی اننگز ڈکلیر کردی تھی جو اس کا بنگلا دیش کے خلاف دوسرا سب سے بڑا اسکور ہے۔
بنگلا دیش کا اس سے پہلے پاکستان میں سب سے زیادہ اسکور137.5 اوور میں361 رنز تھا جو انہوں نے پشاور میں اپریل 2003میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ میں بنایا تھا۔ اس ٹیسٹ میں پاکستان نے نو وکٹ سے جیت حاصل کی تھی۔
پاکستان کے خلاف بنگلا دیش کا اسکور ٹیسٹ کرکٹ میں اس کا تیسرا سب سے بڑا اسکور ہے۔ اس سے پہلے اس نے اس سے زیادہ جو دو بڑے اسکور بنائے تھے وہ بھی بنگلا دیش سے باہر بنائے تھے۔ سری لنکا کے خلاف گول میں مارچ 2013 میں ہوئے ٹیسٹ میچ میں اس نے
196 اوور میں 638رن بنائے تھے جو اس کا ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے بڑا اسکور ہے۔یہ ٹیسٹ کسی فیصلہ کے بغیر ختم ہوا تھا۔ نیوزی لینڈ کے خلاف ویلنگٹن میں جنوری2017 میں ہوئے ٹیسٹ میچ میں بنگلا دیش نے152 اوور میںآٹھ وکٹ پر 595 رنز بناکر اننگز ڈکلیر کردی تھی جو اس کا دوسرا سب سے زیادہ اسکور ہے۔ اس ٹیسٹ میں اتنے بڑے اسکور کے باوجود بنگلا دیش کو شکست ہوئی تھی۔ دوسری اننگز میں57.5 اوور میں160 رنز پر آئوٹ ہونا اس کی سات وکٹ کی شکست کا سبب بنا تھا۔