فلسطینیوں کی جبری بے دخلی اور غذائی قلت کے خاتمے کیلیے عالمی برادری اقدامات کرے، شہباز شریف

256
The international community

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے فلسطینیوں کی اپنی سرزمین سے جبری بے دخلی اور بچوں کی غذائی قلت سے متعلق اقوام متحدہ کےادارے (او سی ایچ اے) کی تازہ رپورٹ پر عالمی برادری سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

وزیراعظم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی تازہ ترین رپورٹ اسرائیل کے مظالم اور فلسطینیوں کی نسل کشی کا ایک اور ناقابل تردید ثبوت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ رپورٹ گواہی دیتی ہے کہ کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جس میں بے گناہ فلسطینیوں کا خون نہ بہایا جاتا ہو۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیل کا سب سے بڑا نشانہ فلسطینی بچے ہیں اور یہ بات واضح ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کو ختم کرنے کے درپے ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے اور اس میں 322 دن گزر چکے ہیں۔ اگست کے مہینے میں اڑھائی لاکھ فلسطینیوں کی اپنے گھروں سے جبری بے دخلی کو عالمی اداروں، عالمی ضمیر اور عالمی قانون کے لئے ایک چیلنج قرار دیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ صرف دو دن میں 146 فلسطینیوں کی ناحق بے دخلی سے اسرائیلی ظلم کی شدت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ایک طرف مہلک ہتھیاروں سے فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے تو دوسری طرف بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ شمالی غزہ میں صرف ایک فیصد اور جنوبی علاقے میں چھ فیصد بچوں کو خوراک مل رہی ہے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ اسرائیل فضا، زمین اور سمندر سے آگ اور بارود برسا کر عام فلسطینیوں کا قتل عام تیز کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل کو انسانیت کے خلاف جرائم پر کٹہرے میں نہ کھڑا کیا گیا تو عالمی ادارے خود کٹہرے میں ہوں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی اداروں کی رپورٹس کو اسرائیل کے خلاف سنگین فرد جرم قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ انسانیت کے قاتلوں کو سزا دی جائے اور مظلوموں کا تحفظ یقینی بنایا جائے، پاکستان فلسطینیوں، خاص طور پر بچوں کے لیے خوراک کی ترسیل کو مزید تیز کرے گا۔