سپریم کورٹ:اسلام آباد نیشنل پارک میں مونال  ریسٹورنٹ کو گرانے، دیگر ہوٹلز کا کنٹرول سنبھالنے کا حکم

326

اسلام آباد:عدالت عظمیٰ نے اسلام آباد کے نیشنل پارک میں مونال ریسٹورنٹ کو گرانے اور دیگر ہوٹلز کا کنٹرول سنبھالنے کا حکم دے دیا۔

سپریم کورٹ کی جانب سے مونال ریسٹورنٹ کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے تحریر کردہ 25 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے میں سابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ کے دیے گئے فیصلے کو برقرار رکھا گیا ہے۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں مونال ریسٹورنٹ کی عمارت کو گرانے کا حکم دیتے ہوئے 11 ستمبر کو دیگر ریسٹورنٹس کا کنٹرول سنبھالنے کا فیصلہ جاری کردیا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فیصلے میں کہا کہ آرٹیکل9 اور 14 کے مطابق زندگی ہر چرند پرند کا بنیادی حق ہے، سائنس سے ثابت ہوچکا کہ دنیا میں کوئی تخلیق بغیر مقصد کے نہیں ہوئی اور سائنس  ثابت  کر رہی کہ دنیا پرندوں،  درختوں اور جانوروں سے خالی ہو رہی ہے۔

عدالت عظمیٰ کے فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ 11 ستمبر کو وائلڈ لائف بورڈ مونال کا کنٹرول سنبھالے، نیشنل پارک میں موجود لامونتانا، گلوریہ جینز کا بھی قبضہ لیا جائے۔ فیصلے میں وضاحت کی گئی ہے کہ سی ڈی اے اور پولیس کی مدد سے قبضہ لیا جائے اور ریسٹورنٹس کی جانب جانے والے راستے رکاوٹیں لگا کر بند کردیے جائیں۔

تفصیلی فیصلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ وائلڈ لائف کو ڈسٹرب کیے بغیر ریسٹورنٹس کی عمارات گرا دی جائیں اور مذکورہ جگہ کیسے استعمال میں لانا ہے، اس کے لیے وائلڈ لائف ماہرین سے رائے لی جائے اور پوچھا جائے کہ کیا وہاں پانی کے لیے مصنوعی جھیل بنائی جاسکتی ہے۔