بچیوں سے زیادتی کے واقعات میں بھارت کا پہلا نمبر

207

بھارتی معاشرہ کہاں کھڑا ہے یہ بات کوئی بھی پورے یقین سے نہیں بتاسکتا۔ ملک بھر میں اخلاقی گراوٹ کی حدیں پار کرنے کی دوڑ سی لگی ہوئی ہے۔ متعدد ریاستوں سے جواں سال لڑکیوں اور اسکول کی کم عمر طالبات سے زیادتی کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔

بھارت کی مغربی ریاست مہاراشٹر میں چند دنوں کے دوران ایسے کئی واقعات رونما ہوئے ہیں جن سے معاشرے کی گراوٹ کا اندازہ لگانے میں اچھی خاصی مدد مل سکتی ہے۔ مہاراشٹر کے ضلع الوکا میں ایک ٹیچر کو گرفتار کیا گیا ہے جس پر آٹھویں کلاس کی لڑکیوں سے زیادتی کا الزام ہے۔

ایف آئی آر میں درج ہے کہ 47 سالہ پرمود سردار نے کم و بیش چار ماہ تک اسکول کی طالبات کو اخلاق سوز فلمیں دکھائیں اور اِس دوران اُنہیں ہراساں کرتے ہوئے زیادتی کا نشانہ بھی بنایا۔ یہ معاملہ اُس وقت سامنے آیا جب ایک لڑکی نے ہمت کرتے ہوئے یہ پورا قصہ ایک سرکاری ہیلپ لائن پر سُنایا اور شکایت درج کرائی۔

ضلعی انتظامیہ کی چائلڈ ویلفیئر کمیٹی نے ایک ٹیم اسکول بھیج کر تحقیقات کروائی ہے۔ اس دوران پرمود سردار کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ دو دن قبل مہاراشٹر ہی کے شہر بدلا پور میں کنڈر گارٹن کی دو بچیوں سے زیاتی کا کیس سامنے آیا ہے۔ اِن بچیوں نے گھر جاکر شکایت کی تو اسکول کے ایک ٹیچر کو گرفتار کیا گیا۔ نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس نے یہ معاملہ اٹھایا ہے اور اس پر شدید احتجاج بھی کیا گیا ہے۔ گزشتہ روز بدلا پور کے ریلوے اسیشن پر دھرنا دیے جانے کے باعث لوکل ٹرین دس گھنٹے تک بند رہی۔