پاکستان، بھارت، آسٹریلیا سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں سُپر بلیو مون کا شاندار نظارہ دیکھنے کو ملا ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق، 19 اگست کی رات پاکستان میں سُپر بلیو مون رات 11 بج کر 26 منٹ پر دکھائی دیا۔ اسی دوران بھارت، آسٹریلیا اور شمالی امریکا میں بھی یہ شاندار منظر دیکھا گیا، تاہم برطانیہ میں مطلع ابر آلود ہونے کی وجہ سے یہ نظارہ ممکن نہیں ہو سکا۔
سُپر بلیو مون کو دیکھنے کے لیے دنیا بھر میں مختلف ممالک نے خصوصی انتظامات کیے۔
سُپر بلیو مون کی تفصیل
ناسا کی رپورٹ کے مطابق، سُپر بلیو مون اس وقت وقوع پذیر ہوتا ہے جب ایک ہی مہینے میں دو بار مکمل چاند نظر آئے۔ چاند کا چکر 29.5 دن پر مشتمل ہوتا ہے، جو کہ کیلنڈر کے دورانیے سے کچھ کم ہے، اسی لیے مہینے کے ابتدائی حصے میں ایک مکمل چاند کے بعد، دوسرے چکر میں مہینے کے آخر میں بھی مکمل چاند دیکھنے کو ملتا ہے۔ یہ عمل ہر دو سے تین سال میں ایک بار ہوتا ہے، اور اگر مہینے کی پہلی یا دوسری تاریخ کو مکمل چاند دیکھنے کو ملے تو دوسری بار یہ چاند مہینے کے آخر میں نظر آتا ہے۔
بلیو مون کیوں کہا جاتا ہے؟
چاند کی بلیو رنگت کا سبب ہوا میں موجود چھوٹے ذرات ہوتے ہیں، جو دھول اور اسموک پر مبنی ہوتے ہیں، جو لال رنگ کی شعاعوں کو پھیلاتے ہیں، جس سے چاند بلیو رنگ میں نظر آتا ہے۔
سُپر مون اور بلیو مون میں فرق
سُپر مون عام چاند سے بڑا نظر آتا ہے کیونکہ یہ زمین کے قریب ہوتا ہے اور اپنی مدار میں قریب ترین مقام پر ہوتا ہے۔ بلیو مون مہینے میں اضافی چاند کے طور پر جانا جاتا ہے، جو کہ ہر 2 سے 2.5 سال میں ایک بار نظر آتا ہے۔