سکھر (نمائندہ جسارت) ترجمان حکومت سندھ میئرسکھرارسلان اسلام شیخ کا سکھر میں بارش کے ریکارڈ کے حوالے سے محکمہ موسمیات اور انتظامیہ کے متضاد اعدادوشمار پر بیان، محکمہ موسمیات سے سوال کرتا ہوں کہ کیا ان کے پاس سکھر شہر میں ایسا نظام موجود ہے جو سکھر شہر کی برسات کو بالکل درست ناپ سکے؟ بد قسمتی سے محکمہ موسمیات کی جانب سے دیے گئے اعداد و شمار صرف مشاہدے پر مبنی ہوتے ہیں، چائنا، یو کے اور یورپ کے مختلف سافٹ ویئرز استعمال کر کے مشاہدے کی بنیاد پر ایک اوسط اعدادوشمار جاری کر دیے جاتے ہیں، ایسے اعدادوشمار حقیقت کے بالکل برعکس ہوتے ہیںکیونکہ محکمہ موسمیات کے پاس کسی بھی قسم کا مستند نظام موجود نہیں، جو اعدادوشمار و شمار ہم نے دیے ہیں اس میں ڈسٹرکٹ سکھر میں پانچ تعلقے ہیں ہر تعلقے میں رین گیج انسٹال ہے۔ ہر تین گھنٹے بعد بارش کی مقدار ناپی جاتی ہے، یہ اعدادوشمار سی ایم پورٹل سمیت دیگر محکموں کو جاری کیے جاتے ہیں، سب سے زیادہ بارش سکھر شہر میں 281 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، سکھر کے دیگر علاقوں میں سکھر شہر کی نسبت کم بارش ریکارڈ کی گئی، محکمہ موسمیات کے پاس اگر کوئی رین گیج سسٹم ہے تو مہربانی کر کے ہمارے ساتھ بھی شیئر کریں۔ وفاقی حکومت کا ایک رین گیج سکھر ایر پورٹ کے پاس نصب ہے۔دنیا بھر میں ایر پورٹ کم بارش والے علاقوں میں بنائے جاتے ہیں، ہمیں کنفرم نہیں کہ وفاقی حکومت کا رین گیج محکمہ موسمیات سے کنیکٹ ہے کہ نہیں، محکمہ موسمیات کی صرف جولائی کی پیش گوئیوں کی بات کریں تو ایک دن کی بھی پیش گوئی سچ ثابت نہیں ہوئی۔اگست کی بات کریں تو 53.5 ملی میٹر کی پیشگوئی تھی لیکن اصل حالات ہم سب کے سامنے ہے۔ میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری کو بھی مخاطب کروں گا۔انہوں نے کہا تھا کہ سکھر کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑوں گا، گورنر آپ سکھر ضرور آئیں ہم آپ کو خوش آمدید کہیں گے۔ آپ وفاق کے نمائندے ہیں ہمارے لیے قابل احترام ہیںلیکن آپ سکھر شہر کا پانی نکالنے مت آئیں کیونکہ سکھر میں نکاسی آب کا کام 98 فیصد مکمل ہو چکا ہے۔، آپ ہمارے وفاقی حکومت کے مسائل کو ضرور حل کرنے آئیں۔ برسات میں سب سے بڑا مسئلہ بجلی کی فراہمی کا ہوتا ہے اس بارش میں بھی ہمارے ہاں 36 گھنٹے بجلی غائب تھی،ہمارے پاس جنریٹرز کے وسائل محدود ہوتے ہیں۔آپ آئیں بجلی کی فراہمی،بجلی کے نرخوں کے مسائل کو حل کرائیں، یہ آپ کی ذمے داری ہے کہ آپ وفاقی اداروں سے ان مسائل پر بات کریں، صرف ایک انجینئر کس طرح اتنے بڑے چیلنجز سے نمٹ سکتا ہے، سکھر میں ریلوے اسٹیشن کے علاقے میں پانی کھڑا ہے ریلوے اسٹیشن وفاقی حکومت کی ذمے داری ہے۔میئر سکھر کی ذمے داری نہیںلیکن وہاں کے عوام کے لیے بھی حکومت سندھ ہی کام کر رہی ہے، یہ وہ علاقے ہیں جہاں ماضی میں پانی جمع ہوتا تھا، پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ غریب عوام کا ساتھ دیا ہے۔