حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) عوامی تحریک کے مرکزی آرگنائزر ایڈووکیٹ و سند تھری، مرکزی رہنما ایڈووکیٹ ساجد حسین مہیسر، ماہ نور ملاح اور ایڈووکیٹ نجیب الرحمن مہیسر نے اپنے مشترکہ پریس بیان میں کہا ہے کہ دادو کینال اور موسیٰ شاخ کے شگاف پیپلز پارٹی کی کرپشن کا نتیجہ ہیں، سندھ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ایل بی او ڈی اور آر بی او ڈی کے بھی ٹوٹنے کا خدشہ ہے، کینالوں اور شاخوں کے شگاف کا نوٹس لے کر کرپشن میں ملوث آبپاشی عملداروں کو گرفتار کرکے عبرتناک سزائیں دی جائیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ بارشوں میں پانی کو راستہ دینے کے بجائے مصنوعی سیلاب لا کر بیرونی امداد حاصل کرنا پیپلز پارٹی کی کرپشن کا ذریعہ بن گیا ہے، پیپلز پارٹی حکومت معمول کی بارشوں کو بھی سیلاب میں تبدیل کرکے عالمی امداد حاصل کرنا چاہتی ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ بارش متاثرہ علاقوں میں 26 ہزار خیمے، 80 ہزار مچھر دانیاں اور 25 ہزار چٹائیاں پہنچانے کے پی ڈی ایم اے کے دعوے جھوٹے ہیں، بارش متاثرین آج بھی کھلے آسمان تلے بے یار و مددگار بیٹھے ہیں۔ پی ڈی ایم اے اور این ڈی ایم اے کے ادارے جھوٹ اور فراڈ پر چل رہے ہیں، جعلی رپورٹیں دے کر این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے نے اربوں روپے ہڑپ لیے ہیں، پیپلز پارٹی، این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے اور این جی اوز کی ملی بھگت سے 2022ء کے سیلاب متاثرین کے لیے گھروں کی تعمیر کی اسکیم سے بھی اربوں روپے ہڑپ کیے گئے اور اب بھی بارش متاثرین کے فنڈز میں کرپشن ہو رہی ہے۔ پیپلز پارٹی کی کرپشن کی وجہ سے سندھ کے چہوٹے بڑے شہر گٹر نالوں کا منظر پیش کر رہے ہیں، لاکھوں لوگ بے گھر ہیں، اکیسویں صدی میں بھی سندھ کے کروڑوں لوگ جھونپڑیوں اور کچے مکانات میں رہنے پر مجبور ہیں، سیلاب متاثرین کے لیے گھروں کی تعمیر کے بجٹ سے پیپلز پارٹی کے وزراء اور مشیروں نے بیرون ممالک میں جائیدادیں خرید لیں لیکن متاثرین آج بھی کچے گھروں اور جھونپڑیوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ حالیہ بارشوں کے دوران حکومتی نااہلی کی وجہ سے 15 سے زائد افراد جاں بحق اور 21 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ عوامی تحریک کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے کے کرپٹ ادارے ختم کرکے آفات سے نمٹنے کے لیے ایک سول ادارہ تشکیل دیا جائے، نہروں اور شاخوں کی بھل صفائی اور مرمت کے لیے رکھی گئی بجٹ میں کرپشن کرنے والے آبپاشی عملداروں، 2022ء کے سیلاب فنڈز میں کرپشن کرنے والے وزراء، مشیروں، افسران اور این جی اوز کے سربراہوں کو گرفتار کرکے عبرتناک سزا دی جائے۔ جاری بارشوں میں متاثرین کو ریسکیو کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات لیے جائیں، پی ڈی ایم اے کی طرف سے کاغذی کارروائی میں بیان کردہ خیمے، مچھر دانیاں، چٹائیاں اور دیگر سامان کاغذی کارروائی تک محدود رکھنے کے بجائے عملی طور پر متاثرین تک پہنچایا جائے، بارش متاثرین کی امداد وڈیروں اور افسران کی اوطاقوں اور گوداموں کے بجائے شفاف طریقے سے متاثرین کو دی جائے۔