سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر روہڑی سمیت دیگر مقامات پر موسلادھار بارش کا سلسلہ اتوار کو دوسرے روز بھی جاری رہا، 300 ملی میٹر سے زائد بارش کے باعث شہر دیہاتوں میں دریا بہہ نکلے، نشیبی علاقے تالاب بن گئے ہیں، مختلف واقعات میں معصوم بچہ پانی میں ڈوب گیا، 3 مکانات گرگئے، 6 افراد زخمی، فصلیں تباہ، مختلف علاقوں میں سینکڑوں مکانات منہدم ہوگئے، سکھر شہر کی شاہرائیں تالاب میں تبدیل ہوچکی ہیں، سکھر روہڑی خیرپور میں 300 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے، مسلسل ہونیوالی بارش سے شہر اور قریشی گوٹھ سمیت دیگر نواحی علاقے دیہات تالاب کے مناظر پیش کر رہے ہیں، فصلیں تباہ ہو گئی، کچے مکان گرگئے، پیشگی انتظامات کے باوجود شہر کے مرکزی علاقے گھنٹہ گھر سمیت شہر کے مختلف علاقے زیر آب آگئے ،بارش کے باعث نکاسی آب سمیت مواصلاتی نظام درہم برہم، بجلی کی سپلائی بھی معطل ہوگئی ہے ، شہر کے مختلف علاقے ایوب گیٹ، اسٹیشن روڈ، حسینی روڈ، شکارپور روڈ،مقام روڈ، ورکشاپ روڈ،تھلہ،فرئیر روڈ، گاڑی احاطہ،قریشی گوٹھ،نیو پنڈ سمیت دیگر علاقے زیر آگئے ان علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہوکر تالاب کا منظر پیش کررہا ہے، بارش کے باعث سکھر شہر میں بجلی کا نظام معطل ہوا سیپکو ترجمان کے مطابق بارشوں کے باعث سیپکو کے کئی فیڈرز ٹرپ کر گئے ہیں جن کی بحالی کا کام جاری ہے بارش کا پانی سڑکوں اور شہر کے علاقوں اور مارکیٹوں میں جمع ہوگیا جس میں سیدکانوں میں موجود لاکھوں روپے کا سامان خراب ہوگیا۔