۔3 روز میں پانی کا مسئلہ حل نہ ہوا تو نیشنل ہائی وے بند کردیں گے،جماعت اسلامی کراچی

229
جماعت اسلامی کراچی کے سیکرٹری و چیئرمین یوسی 1ماڈل کالونی توفیق الدین صدیقی ماڈل کالونی کے مکینوںکو پانی کی عدم فراہمی کے خلاف ٹینک چوک ایم ایم عالم روڈ ماڈل کالونی پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کررہے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کراچی کے سیکرٹری ،یوسی چیئرمین 1ماڈل کالونی توفیق الدین صدیقی نے کہا ہے کہ 3دن میں اہل ماڈل کالونی وملیرکے پانی کا مسئلہ حل نہ ہواتو نیشنل ہائی وے بند کردیں گے ،کے الیکٹرک ڈملوٹی پمپنگ اسٹیشن پر لوڈ شیڈنگ کا طویل دورانیہ پانی کی ترسیل میں رکاوٹ بن رہا ہے،3ماہ میں ڈملوٹی پمپنگ اسٹیشن کو لوڈ شیڈنگ فری کیا جائے ،اہلیان ماڈل کالونی و ملیر کا احتجاج تنبیہ سمجھا جائے ڈملوٹی پمپنگ اسٹیشن اور آئی بی سی ملیر ہماری پہنچ سے دور نہیں،ملیر اور ماڈل کالونی کی عوام میٹھے پانی سے محروم ہیںجس کی ذمہ دارصوبائی اور بلدیاتی حکومت ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے تحت ماڈل کالونی کے مکینوں کوپانی کی عدم فراہمی کے خلاف ٹینک چوک ایم ایم عالم روڈ ماڈل کالونی پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔علاقہ مکینوں نے پانی کی عدم فراہمی کے خلاف بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جس پر تحریر تھا کہ ماڈل کالونی کو پانی کی سپلائی مکمل بحال کرو،ڈملوٹی پمپنگ اسٹیشن کو لوڈ شیڈنگ فری کرو ۔شرکاء نے واٹر بورڈ اور کے الیکٹرک کے خلاف نعرے بھی لگائے ۔توفیق الدین صدیقی نے مزید کہا کہ قبضہ میئر واٹر بورڈ کے چیئرمین ہیں اس کے باوجود شہری پانی کے بوند بوند کو ترس رہے ہیں ، آج سینکڑوں کی تعداد میں شہری روڈ پر نکل آئے ہیں،اس وقت کراچی کے شہریوں کے لیے پانی کی یومیہ ضرورت 1300ایم ڈی جی ہے لیکن آج کراچی میں یومیہ 650ملین گیلن پانی فراہم کیا جارہا ہے جس میں سے کئی ملین گیلن پانی لائنیں درست نہ ہونے کے باعث ضایع ہوجاتا ہے اور اس میں بھی غیر منصفانہ تقسیم کی جارہی ہے۔ایک جانب شہریوں کو نلکوں میں پانی میسر نہیں ہے دوسری جانب ٹینکروں کے ذریعے مہنگے داموں پانی فروخت کیا جارہا ہے۔پانی و بجلی کی عدم فراہمی کے خلاف شہر بھر میں عوام سراپااحتجاج ہیں۔سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان نے 2004میں کے فور منصوبہ پیش کیا تھاجسے 2019میں مکمل ہونا تھاجوآج تک مکمل نہیں ہوسکا، ہر سال وفاق کی جانب سے کے فور منصوبے کے لیے بجٹ مختص کیا جاتا ہے لیکن وہ کرپشن کی نذر ہوجاتاہے،کے فور منصوبے میں وفاق اور صوبہ دونوں سنجیدہ نہیں ہیں۔انہوں نے مزیدکہاکہ مرکزی حکومت کو کراچی کے مسائل سے کوئی دلچسپی ہی نہیں ہے دوسری جانب صوبائی حکومت بھی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، کے الیکٹرک کے لائسنس کی مدت 20سال بڑھانے میں مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی اور ایم کیوا یم تینوں جماعتیں برابر کی ذمہ دار ہیں انہی کی وجہ سے شہری کے الیکٹرک کے سے عذاب سے دوچار ہیں۔کے الیکٹرک کی جانب سے اعلانیہ و غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے باعث شہری جگہ جگہ مظاہرے اور احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔