پاکستان فلاحی سے سیکورٹی ریاست بن گیا‘ اراکین ہمدردشوریٰ

204
ہمدرد شوریٰ کراچی کے اجلاس میں اسپیکر جنرل (ر) معین الدین حیدر کی زیر صدا رت سینیٹر عبدالحسیب خان ’’آزادی کے 77 سال، پاکستان کی ترقی میں ہمارا کردارکے موضوع پر خطاب کر رہے ہیں

 

کراچی (پ ر) 16اگست 2024ء ریاستی اعزاز’ ہلال امتیاز‘ کے لیے نامزد ہمدرد فائونڈیشن پاکستان کی صدر سعدیہ راشد کی موجودگی میں ہمدرد شوریٰ کراچی کا ماہانہ اجلاس گزشتہ روز اسپیکر جنرل (ر) معین الدین حیدر کی زیر صدارت ہمدرد کارپوریٹ ہیڈ آفس میں ہوا۔اجلاس کے آغاز میں اراکین شوریٰ نے سعدیہ راشد کو ہلال امتیاز برائے سال 2025ء کے لیے نامزد کیے جانے پرمسرت و خوشی کا اظہار کیا۔ اسپیکر معین الدین حیدر نے کہاکہ شعبہ تعلیم میں سعدیہ راشد کی گراں قدر خدمات ہم سب کے لیے قابل تقلید عملی نمونہ ہیں۔معزز اراکین ہمدرد شوریٰ کراچی ظفر اقبال، انجینئر ابن الحسن، سینیٹر عبدالحسیب خان،ہما بیگ، شہلا احمد، ڈاکٹر ابوبکر شیخ، ڈاکٹر امجد جعفری، پروفیسر ڈاکٹر حکیم عبدالحنان ، عثمان دموہی، اجلاس کے مبصر اور روزنامہ جسارت کے ایڈیٹر سید مظفر اعجاز اور ہمدرد شوریٰ کراچی کی سیکرٹری ڈاکٹر ثنا غوری نے موضوع کے حوالے سے کہاکہ پاکستا ن کے 77 سالہ سفر کو ارتقائی مراحل کے طور پر دیکھنا چاہیے پاکستان کی اوائل میں سمت درست تھی۔ لیکن1980ء کے بعد پاکستان فلاحی ریاست سے سیکورٹی ریاست بن گیا۔انہوں نے کہاکہ اولمپکس میں سونے کا تمغہ جیتنے والے ارشد ندیم نے ثابت کیا کہ اگر انفرادی سطح پر بھی کچھ کر دکھانے کی ٹھان لی جائے تو انسان کامیاب ہوجاتا ہے۔ وسائل کی عدم دستیابی صرف ایک بہانہ ہے۔انہوں نے کہاکہ جمہوری عمل میں بار بار رخنہ ڈالنے سے بہت سے موقع پرست سیاست میں آگئے اور آمروں کی حمایت سے مضبوط ہوتے چلے گئے۔اس وقت سب سے زیادہ ضروری پولیس کے محکمے کو کرپشن سے پاک کرنا ہے۔ سیاسی جماعتوں کا کام ہے کہ وہ قوم سازی کریں۔ انہوں نے کہاکہ شہید حکیم محمد سعید کے بہ قول پاکستان سورہ رحمن کی تفسیر ہے۔اْن کا کہنا تھا کہ پاکستان کا بڑامسئلہ بدانتظامی ہے ، اسی لیے ہر شعبہ زوال پذیر ہے ۔ملک کی ترقی کے لیے ایک وژن چاہیے۔