جیکب آباد (نامہ نگار)جیکب آباد سول اسپتال میں 222کا عملہ اکثریت گھوسٹ ،ڈیوٹی نہ کرنے والے ڈاکٹرز سے ماہانہ50ہزار اور دیگر عملے سے دس سے تیس ہزار وصولی کا انکشاف ،خانہ پوری کے لٗے صرف چار ڈاکٹرز کو رلیو کیا گیا،،ڈیوٹی نہ کرنے والوں کی تنخواہ بند کرنے کے لیے لکھے خط پر خزانہ آفس والوں نے عمل نہیں کیا‘سول سرجن،بنا وضاحتی نوٹس اور تنخواہ میں کٹوتی کے تنخواہ بندکرائی جا تی ہیں پھر اگلے مہینے تنخواہ جاری کرنے کا کہا جاتا ہے مذاق بنایا ہوا ہے‘آڈیٹر۔ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد سول اسپتال میں 222کا عملہ مقرر ہیں جس میں سے اکثریت ڈیوٹی نہیں کرتی گھوسٹ ملازم رشوت دیکر عرصے سے غائب ہیںگھوسٹ ڈاکٹرز سے ماہانہ 50ہزار اور دیر عملے سے دس ہزار سے تیس ہزار مانانہ رشوت وصول کرنے کا انکشاف ہوا ہے وصولی بیک وقت دو چارج رکھنے والے اکائوٹنٹ اور ہیڈ کلرک کرتا ہے‘ وصول کیے گئے پیسے جو لاکھوں میں ہوتے ہیں تین حصوں میں تقسیم کیے جاتے ہیں،ضلعی ہیڈ کوارٹر سول اسپتال میں گھوسٹ عملے کی شکایات کے بعد خانہ پوری کے لئے سول سرجن نے صرف چار ڈاکٹرز کو کراچی سیکریٹریٹ رلیو کر دیا ہے جبکہ دیگر گھوسٹ پر نوازشات کا سلسلہ جاری ہے اس سلسلے میں رابطے پر سول سرجن سول اسپتال جیکب آباد ڈاکٹر عبدالمالک کہرل کا کہنا تھا کہ سول اسپتال میں 222عملہ مقرر ہے جس میں 46ڈاکٹرز ہیںاکثریت گھوسٹ نہیں اکادکا ہوسکتے ہیں،ڈیوٹی سے مسلسل غیر حاضری پر چار ڈاکٹرز فہد ،وویک،ابراہیم اور حفصہ کو رلیو کیا ہے ،ڈیوٹی نہ کرنے والے ڈاکٹرز کی تنخواہ بند کرنے کے لئے خزانہ آفس کو خط لکھا لیکن انہوں نے عمل نہیںکیا ،اوٹی کی بحالی کے لئے ڈی سی ،ڈی ایچ او اور دیگر حکام کوخط لکھا ہے لیکن تاحال کسی نے نوٹس نہیںلیا،دوسری جانب خزانہ آفس کے آڈیٹر کا کہنا تھا کہ بنا وضاحتی نوٹس کے تنخواہ بند کرنے کا کہا جاتا ہے جو کہ اصولی طور پر غلط ہے پھر اگلے ماہ تنخواہ جاری کرنے کیلئے خط لکھا جاتا ہے مذاق بنایا ہواہے۔