مختلف شہروں میں بارش سے 10 اموات،بھارت نے پانی چھوڑ دیا،ہزاروں دیہات زیر آب

122

فیصل آباد/رحیم یارخان (صباح نیوز/مانیٹرنگ ڈیسک)ملک میں شدید بارش ‘پنجاب اورپختونخوا میں خواتین سمیت10افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے‘ نشیبی علاقے زیرآب آگئے‘ سیکڑوں فیڈرز ٹرپ کرگئے ‘ بجلی کا نظام درہم برہم ‘کراچی سمیت ملک میں آج بھی مزید بارش کی پیش گوئی ‘بھارت کی جانب سے آبی دہشت گردی‘ پاکستان کی جانب پانی چھوڑ دیا‘ ہزاروں دیہات زیرآب آگئے‘لاکھوں ایکڑپر کھڑی فصلیں تباہ ۔تفصیلات کے مطابق فیصل آباد میں مختلف مقامات پر بارش کے دوران گھروں کی چھتیں گرنے سے خاتون سمیت 4افرادجاں بحق اورخاتون سمیت4افرادزخمی ہوگئے جن میں ماں اوراس کی بیٹی اور بیٹا بھی شامل ہیں۔ریسکیو ذرائع کے مطابق فیڈملک میں سیمنٹ تیارکرنے والی فیکٹری کے ایک کچے کمرے کی چھت گرنے سے جنوبی وزیرستان کارہائش40سالہ مزدوررضوان کوٹ ادوکا18سالہ واصف اور30 سالہ نامعلوم مزدورملبے تلے دب کر جاں بحق ہو گئے جبکہ ان کا چوتھاساتھی رشیدزخمی ہوگیا‘اسی طرح جھمرہ روڈ منصور آبادمیں36سالہ خاتون سمیرا اوراس کا عزیز17سالہ علی حیدرزخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا۔ فیصل آبادکے ہی نواحی گاں 431گ-ب میں گھرکی چھت گرنے سے اس کی 35سالہ عابدہ ملبے تلے دب کر جاں بحق ہو گئی-اسی طرح امین پوربائی پاس کے قریب اصغر آ بادمیں ایک مزدور رمضان کے گھرکی کچی چھت گر نے سے اس کی اہلیہ 40سالہ ساجدہ اس کا18سالہ بیٹارضوان اور15سالہ بیٹی حرا زخمی ہو گئے۔رحیم یار خان میں بھی ریکار موسلادھار بارش کے باعث خاتون سمیت 3افراد جاں بحق ہوگئے۔ رحیم یارخان میں گزشتہ 30 گھنٹوں سے موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق اب تک 80ملی میٹرسے زیادہ بارش ریکارڈ ہوچکی ہے۔بارش کے باعث رحیم یار خان نشیبی علاقے مکمل طور پر زیر آب آگئے۔سڑکیں مکمل طور پر پانی میں ڈوب گئیں، انڈر پاسز پانی سے بھر گئے۔ ذرائع کے مطابق بارش کے باعث احسان پور میں مکان کی چھت گرنے سے معمر خاتون جاں بحق ، 2 بچے زخمی ہوئے،لیاقت پور میں گھروں میں کام کرنے کے دوران کرنٹ لگنے سے 1خاتون اور1کم عمر لڑکا جاں بحق ہوگیا۔مختلف مقامات پر درخت گرنے کے واقعات میں موٹر سائیکل سواروں سمیت 5زخمی ہوگئے۔سلطان پور کے قریب سڑک پر کھدائی کے دوران گڑھا پڑنے سے ٹرک الٹ جانے سے ڈرائیور زخمی ہوگیا۔دوسری جانب بھارت کی جانب سے آبی دہشت گردی کی گئی ہے اور پاکستان کی جانب بغیر اطلاع کے دریائے راوی اور چناب میں پانی چھوڑا جس کے باعث ہزاروں دیہات اور لاکھوں ایکڑ رقبہ زیر آب آگیا۔پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے چناب پر قادر آباد بیراج پر پانی کی سطح تیزی سے بڑھ رہی ہے جبکہ دریائے راوی میں شاہدرہ کے مقام پر 40 سے 55 ہزار کیوسک پانی کا بہاؤ متوقع ہے۔ پی ڈی ایم اے کی جانب سے دریائے راوی میں نچلی سطح پر سیلاب کی وارننگ جاری کردی گئی اور علاقہ مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات کی گئی ہے۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ادارے نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بھارتی آبی جارحیت کے باعث پنجاب کے دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی ہوسکتی ہے جبکہ دریائے چناب میں پانی کی سطح 2 لاکھ کیوسک سے 2 لاکھ 50 ہزار کیوسک تک بڑھنے کا امکان ہے جس کے باعث آئندہ چوبیس گھنٹوں میں دریائے چناب میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ندی نالوں میں طغیانی کے خدشے کے پیش نظر متعلقہ محکموں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی ہے۔ادھرنارووال کے قریب ظفروال میں نالہ ڈیک میں 3نوجوان ڈوب گئے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق دو نوجوانوں کی لاشیں مل گئیں جبکہ تیسرے کی تلاش جاری ہے، متوفین کا تعلق گاؤں ننگل سودکاں سے تھا۔ دوسری جانب سیہون کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ڈکلیئرکردیاگیا۔ کچے کے علاقے اور کئی دیہات میں پانی داخل ہوگیا۔ دریائے سندھ میں سیہون کے مقام سے تین لاکھ کیوسک پانی کا ریلا کوٹری بیراج کے طرف رواں دواں ہے۔اطلاعات کے مطابق سیہون کی یونین کونسل کے30 سے زائد دیہات سیلابی پانی کی لپیٹ میں آ گئے ہیں۔ بارش کے باعث متعدد فیڈرز ٹرپ کرنے سے بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا، ندی نالوں میں طغیانی آ گئی ، نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ، فصلیں اور رابطہ سڑکیں تباہ ہو گئیں۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں صبح تیز بارش ہوئی ،راولپنڈی میں تیزبارش سے نشیبی علاقے زیرآب آگئے ۔ لاہور کے علاقوں چونگی امرسدھو، فتح گڑھ، ہربنس پورہ، گلبرگ، ڈیوس روڈ، گڑھی شاہو، ایبٹ روڈ، لکشمی چوک، جوہر ٹائون، اقبال ٹائون اور گردونواح میں موسلا دھار بارش ہوئی جبکہ شہر میں سب سے زیادہ 22 ملی میٹر بارش تاج پورہ میں ریکارڈ کی گئی۔ دوسری جانب پنجاب کے شہر ملتان، بہاولپور، بہاولنگر، رحیم یارخان، گوجرانولہ، جھنگ، گوجرہ، سانگلہ ہل اور ننکانہ صاحب، فاروق آباد، وہاڑی، جلال پور پھٹیاں اور کامونکی میں بھی تیز بارش ہوئی جبکہ فیروز والا، مریدکے، احمد پور شرقیہ اور اوچ شریف میں بھی بارش ہوئی ، نشیبی علاقے زیرِآب آگئے ، سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں ۔ علاوہ ازیں بلوچستان کے متعدد اضلاع میں مون سون کی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، خضدار، لورالائی، سبی، ژوب اور مسلم باغ میں موسلا دھار بارش نے رنگ جما دیا۔ زیارت، بارکھان، کوہلو، نصیر آباد، جھل مگسی اور جعفرآباد میں بھی کہیں ہلکی تو کہیں تیز بارش کا سلسلہ جاری رہا،بلوچستان میں ندی نالوں میں طغیانی سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ، فصلیں اور رابطہ سڑکیں تباہ ہو گئیں۔ چمن، توبہ اچکزئی، زیارت، قلعہ عبداللہ، توبہ کاکڑی میں بھی موسلادھار بارش ہوئی ، چمن میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا، بارشوں سے کچے مکانات متاثر ہوگئے جبکہ تیز ہوائوں سے سائن بورڈ اڑ گئے، بجلی کے کھمبے گر گئے اور درخت اکھڑ گئے۔دوسری جانب پی ڈی ایم اے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بارشوں کا یہ سلسلہ 2سے3 روز تک جاری رہ سکتا ہے۔