کراچی ( مانیٹرنگ ڈیسک ) حال ہی میں مسلم لیگ ن سے علیحدگی اختیار کرنے والے سابق گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا ہے کہ مجھے نہیں لگتا عمران خان واپس اقتدار میں آنے میں کوئی دلچسپی رکھتے ہیں۔ مختلف ٹی وی انٹرویز میں انہوں نے کہا کہ جتنا میں عمران خان کو سمجھ پایا ہوں میرے حساب سے وہ اقتدار میں واپس آنے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتے، اس وقت ایک ان کی تاریخ
کی طرف ہے کہ لوگ مجھے کس طرح یاد رکھیں گے، عمران خان بھی ذوالفقار علی بھٹو کی طرح اس وقت ہسٹری کے بارے میں بہت محتاط ہیں۔ایک سوال کے جواب میں محمد زبیر نے کہا کہ نوازشریف کو واپس لانا اور قاضی فائز عیسی کو سپریم کورٹ کا جج بنانا ایک ملی بھگت تھی، جس میں سب سے پہلے اسٹیبلشمنٹ کو ساتھ ملایا گیا پھر کیسز ختم کرائے گے، پاکستان تحریک انصاف اس وقت تاریخ کی درست سمت میں کھڑی ہے، میں اس وجہ سے ان کا دفاع کرتا ہوں کیوں کہ ان کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے۔سابق گورنر سندھ یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ جنرل باجوہ سے ملاقات نوازشریف اور مریم نواز کے کہنے پر کی تھی،جنرل باجوہ سے ملاقات میں پیغام پہنچایا کہ فوج درمیان سے ہٹ جائے، ہمارا واضح مقصد عمران خان کو ہٹانا تھا، آج اگر عمران خان فوج سے بات کرنا چاہتے تو ن لیگ کو اس لئے تشویش ہے کہ اگر عمران خان گڈبک میں آگیا تو پھر ہمارا کیا بنے گا؟ جب میں کہتا تھا کہ ملاقاتیں پہلے سے تھیں تو ن لیگ بڑا سخت ردعمل دیتی ہے، نوازشریف کا ٹریک ریکارڈ ہے وہ تین بار وزیراعظم رہے لیکن انہوں نے کبھی کسی آرمی چیف کو ایکسٹینشن نہیں دی، پاکستان کی تاریخ ہے اگر کسی وزیراعظم نے ایکسٹینشن کو روکا تو وہ وزیراعظم نوازشریف تھے، تو کیسے آفر تھی کہ ہم نے کہا کہ آفر کرتے ہیں کہ آپ ایکسٹینشن لے لیں،یہ دو الگ الگ باتیں ہیں کہ ایکسٹینشن لے لو بدلے میں کچھ نہیں چاہیے۔