کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے الیکٹرک کے بلوں میں میونسپل ٹیکس کی وصولی کیخلاف درخواست پر میئر کراچی مرتضیٰ وہاب سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے۔27 اگست تک جواب طلب کرلیا ہے۔
دائر کی گئی درخواست میں وفاقی، صوبائی حکومت، میئر کراچی اور سی ای او کے الیکٹرک کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست گزار کے وکیل عثمان فاروق کا موقف ہے کہ الیکٹرک کی کارکردگی بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور اور بلنگ سے پریشان ہے، اب بجلی کے بلوں میں میونسپل ٹیکس بھی شامل کر دیا گیا ہے۔
وکیل نے کہا کہ میئر کراچی نے میونسپل ٹیکس کی وصولی کے الیکٹرک کو آؤٹ سورس کر دی ہے، کراچی نے اپوزیشن سے مشاورتی عمل کو بائی پاس کرتے ہوئے معاہدہ کیا، اپوزیشن جماعتوں جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی سے بھی کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔ عدالت سے استدعا ہے کہ میئر کراچی کی جانب سے لگائے میونسپل ٹیکس کو غیر قانونی قرار دیا جائے جبکہ کراچی اور کے الیکٹرک کے درمیان ہونیوالے معاہدے کو بھی کالعدم کیا جائے۔
سندھ ہائیکورٹ نے میئر کراچی، کے الیکٹرک اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 27 اگست تک جواب طلب کر لیا ہے، عدلتی حکم نامے میں اسکولوں اور ہسپتالوں میں طالب علموں سمیت عملے کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں۔