کراچی (رپورٹ: منیر عقیل انصاری) کے الیکٹرک کی اووربلنگ سے صارف پریشان، کے الیکڑک نے نیا کارنامہ انجام دیتے ہوئے اسٹار صارف کو 333 یونٹ کا بل 1 لاکھ 67 ہزار 914 روپے بھیج دیا، 8 ماہ قبل صارف نے میٹر ٹوٹنے کی شکایت درج کرائی تھی، کے الیکڑک انتظامیہ نے صارف پر میٹر ٹیمپرنگ کا الزام لگا کر اضافی بل بھیج دیا۔ تفصیلات کے مطابق
کے الیکٹرک کی جانب سے اوور بلنگ شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کررہی ہے، کے الیکٹرک صارف سے اضافی بل کی مد میں لاکھوں روپے بٹورنے میں مصروف عمل ہے، شہریوں کی پریشانیوں میں مزید اضافہ اس وقت ہوتا ہے جب بجلی کی عدم فراہمی کے باوجود ان پر غلط بلز کی صورت میں بجلی گرادی جاتی ہے۔ کراچی کے ایک صارف کے ساتھ کے الیکٹرک نے کچھ ایسا ہی کیا ہے۔ یہ متاثرہ شہری اپنے گزشتہ اور موجودہ بل جیب میں لیے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہا ہے کیوں کہ کے الیکٹرک نے اسے اگست کا 333 یونٹس کا بل 1 لاکھ 67 ہزار 914 روپے بھیج دیا ہے۔ مذکورہ صارف کا گزشتہ ماہ کا بل 17 ہزار 619 روپے ہے اور صارف کے گزشتہ مہینوں اور سال کے بجلی کے بلز کا ریکارڈ دیکھا جائے تو اندازہ ہوتا ہے کہ صارف کا بجلی کا استعمال انتہائی کم ہے۔ متاثرہ صارف جہانزیب خان کا جسارت سے گفتگو کے دوران کہنا تھا کہ 3 کمروں پر مشتمل گھر ہے جس میں دیگر ضروری برقی آلات کے علاوہ 3 پنکھے زیر استعمال ہیں اور ہر ماہ 17 سے 18 ہزار روپے بل آتا ہے اور میں ہر ماہ باقاعدگی سے بل ادا کرتا ہوں، کے الیکڑک نے میرے بل پر اسٹار کسٹمر لکھا ہوا ہے لیکن اس بار 333 یونٹس کا بل بھیج کر کے الیکٹرک نے مجھے حیران و پریشان کردیا ہے۔ صارف کا کہنا ہے کہ ماہانہ 30 ہزار روپے کما نے والا ایک لاکھ روپے سے زاید کا بل کیسے ادا کرے گا؟ میں نے کے الیکٹرک کے کسٹمر کیئر سینٹر میں تحریری شکایت درج کرانے کی کوشش کی تاہم دفتر میں موجود عملے نے میری کو ئی سنوائی نہیں کی اور مجھے کے الیکڑک کے دفتر سے دھکے دیکر باہر نکا ل دیا۔ صارف نے کہا کہ میں نے 8 ماہ قبل کے الیکڑک کو میٹر ٹوٹنے اور خرابی کی تحریری شکایت کی تھی جس کے بعد کے الیکڑک کا عملہ میرا میٹر اتار کر لے گیا، اس کے بعد کے الیکٹرک انتظامیہ نے درست میٹر لگانے کے بجائے میٹر ٹیپمرنگ کا الزام لگا کر333 یونٹس کا بل 1 لاکھ 67 ہزار 914 روپے اضافی بل بھیج دیا ہے، صارف کا کہنا ہے کہ میں اس حوالے سے میں تحریری طور پروفاقی محتسب کے پاس شکایتی درخواست جمع کرا رہا ہوں۔ دوسری جانب کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ یہ ٹائپنگ کی غلطی ہوسکتی ہے جسے ٹھیک کرانا انتہائی آسان ہے، کے الیکٹرک کا ہر علاقے میں آئی بی سی کا دفتر واقع ہے جو صارف کے مسائل کے حل کیلیے کھلا رہتا ہے، اگر اس طرح کی صورتحال درپیش ہو تو صارف کو چاہیے کہ وہ آئی بی سی کے دفتر جا کر اپنا مسئلہ بتائے، مس پرنٹنگ کی یہ غلطی 10 سے 15 روز میں حل کردی جاتی ہے اور صارف کو نیا بل فراہم کردیا جاتا ہے۔