سکھر (نمائندہ جسارت) صحافی جان محمد مہر کی برسی کے موقع پر قاتلوں کی عدم گرفتاری کیخلاف خلاف یوم سیاہ منایا گیا۔ پریس کلب پر سیاہ پرچم لہرایا گیا، علاوہ ازیں جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کیخلاف احتجاجی ریفرنس ہوا جس میں پریس کلب کے صدر آصف ظہیر خان لودھی، ایس یو جے کے صدر امداد بوذادر، احقر شاہ رضوی، جاوید جتوئی، روہڑی پریس کلب کے صدر مجاہد بوزدار، روہڑی یونین آف جرنلسٹس کے صدر عبدالجواد عباسی، یوسی چیئرمین یاسین آرائیں، سحرش کھوکھر، اسٹیپ فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن شائستہ کھوسو، غزالہ انجم سمیت دیگر نے خطاب کیا۔ اس موقع پر مطالبہ کیا گیا کہ شہید صحافی جان محمد مہر کی آزادی صحافت کیلیے خدمات کے اعتراف میں بعد از مرگ صدارتی ایوارڈ دیا جائے، بعد ازاں صحافیوں نے جان محمد مہر کی جائے شہادت تک ریلی نکالی اور شہادت کے مقام پر دھرنا دیا۔ دھرنے میں سکھر، روہڑی سمیت قرب و جوار کے مقامات سے صحافیوں، سول سوسائٹی کے افراد اور شہریوں نے بھی شرکت کی۔ رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ قاتلوں کو گرفتار کیا جائے بصورت دیگر احتجاجی تحریک جاری رہے گی ۔ مقررین نے حکومت و پولیس انتظامیہ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا کہ ایک برس گزرنے کے باوجود صحافی کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے جبکہ پولیس و حکومتی شخصیات متعدد بار قاتلوں کی جلد گرفتاری کی یقین دھانی کرا چکی ہیں۔