راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جنرل قمرجاوید باجوہ نے نواز شریف اور شہباز شریف کے کہنے پر جنرل فیض حمید کو ہٹایا تھا اور اس فیصلے پر میری جنرل باجوہ سے سخت تلخ کلامی ہوئی تھی۔
اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ فوج فیض حمید سے تفتیش کر رہی ہے، جو کہ ان کا داخلی معاملہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی کا احتساب ہو رہا ہے، جو اچھی بات ہے، لیکن احتساب سب کا ہونا چاہیے۔
عمران خان نے انکشاف کیا کہ آئی بی کی رپورٹس کے مطابق موجودہ اسپیکر پنجاب اسمبلی، ملک احمد خان، جنرل باجوہ کے قریب رہتے تھے، اور ان کا فیض حمید کے معاملے سے کوئی تعلق نہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ وزیر دفاع کی جانب سے جنرل قمر جاوید باجوہ کی ایکسٹینشن کی بات کرنے پر عمران خان نے کہا کہ اس نے ان کے مؤقف کی تائید کی ہے۔
عمران خان نے خبردار کیا کہ مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عمل نہ کرنے کی صورت میں یہ آئین کی تیسری بار خلاف ورزی ہوگی، اور اس سلسلے میں پی ٹی آئی کو ابھی سے تیار کیا جا رہا ہے۔