لانڈھی ٹائون کی کارکردگی رپورٹ

268
لانڈھی کو کراچی کا مثالی اور ماڈل ٹاؤن بنائیں گے،عبدالجمیل خان
سندھ گورنمنٹ اور بلدیہ عظمی کراچی تنخواہوں کے علاوہ ٹاؤن کو کوئی فنڈ نہیں دے رہی
کلک کے زریعے پچاس کروڑ کے ترقیاتی منصوبوں پر کام کیا جارہا ہے۔سیوریج کے 75فیصد کام مکمل کرلیے
پانی کی فراہمی عوام کی بنیادی ضرورت ہے اس کے لئے واٹر بورڈ کے اعلی افسران سے رابطے میں ہیں

 

لانڈھی ٹاؤن اور لیاقت آباد ٹاؤن کراچی کے دو ایسے ٹاؤنز ہیں جہاں جماعت اسلامی کے کارکنان نے بڑی جدوجہد اور مزاحمت بھی کی ایم کیو ایم کے گڑھ میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں اور کارکنان کی شہادتیں بھی ہوئی لیکن ایک لمحہ کے لئے بھی جماعت اسلامی کے جرات مند بہادر کارکنان ایک انچ کے لئے بھی پیچھے نہیں ہٹے اور پھر اللہ تعالیٰ نے انھیں انعام واکرام سے نوازا۔لیاقت آباد میں لیاقت آباد کے سابق ٹاؤن ناظم اور نوجوانوں کی تنظیم شباب ملی کے قائد ڈاکٹر پرویز محمود،عابد الیاس دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید ہوئے تو لانڈھی میں سابق امیر ضلع مرزا لقمان بیگ،امحمد اسلم مجاہد ،جمال طاہر ،ریاض انجم شہید ہوئے ۔اللہ پاک نے ان شہادتوں کے طفیل لیاقت آباد اور لانڈھی کو خوب نوازا اور دونوں ٹاؤنز کی تمام یونینز کونسل میں جماعت اسلامی کے پینل بھاری اکثریت کے ساتھ کامیاب ہوئے۔لانڈھی ٹاؤن جو کہ دس یونین کونسل پر مشتمل ہے اور تمام دس یونین کونسل میں جماعت اسلامی کے ہی پینل کامیاب ہوئے ہیں۔عبدالجمیل خان جو کہ اس سے قبل نعمت اللہ خان ایڈووکیٹ کے دور میں بھی کورنگی ٹاؤن کے ناظم بھی رہے۔2023کے بلدیاتی انتخابات میں لانڈھی میں بے مثال کامیابی پر امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے عبدالجمیل خان کو لانڈھی ٹاؤن کا چیئرمین مقررکیا۔روزنامہ جسارت کیلئے یوم آزادی کے موقع پر خصوصی انٹرویو کا اہتمام کیا ہے۔اپنے انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے عبدالجمیل خان نے کہا کہ وہ اللہ پاک کا لاکھ لاکھ شکر ادا کرتے ہیں کہ اس نے لانڈھی ٹاؤن میں ہمیں تاریخی کامیابی سے نوازا ہے ۔ہمارے یوسیز چیئرمین ،وائس چیئرمین اور کونسلرز حضرات وخواتین دن رات عوام کے بنیادی مسائل کے حل کیلئے پوری قوت کے ساتھ کام کررہے ہیں۔جب سے ہم منتخب ہوکر آئے ہیں لانڈھی ٹاؤن کیا پورے شہر کا بنیادی مسئلہ تباہ حال سیوریج نظام کا تھا اس کے علاؤہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی بھی تھی گو کہ یہ دونوں شعبے واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے ہیں لیکن ہم نے انتخابات میں عوام سے وعدہ کیا تھا کہ ہم سیوریج سسٹم کو درست کرینگے اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے ۔الحمداللہ ہماری اور ہمارے یوسیز چیئرمین ،وائس چیئرمین اور کونسلرز کی کوششوں اور جدوجہد کی وجہ سے 75فیصد سے زائد ہم سیوریج سسٹم درست کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں اب پورا زور پانی کی فراہمی کے لئے لگا رہے ہیں لیکن پانی کی فراہمی آسان کام نہیں ہے ۔اس کے پیچھے پورا ایک مافیا کام کر رہا ہے۔واٹر بورڈ ٹینکروں کو تو ہائیڈرنٹس کے ذریعے پانی فراہم کر رہا ہے لیکن عوام کو نلکوں کے ذریعے پانی فراہم کرنے کو تیار نہیں ہے۔واٹر بورڈ اور ٹینکر مافیا دونوں کا گٹھ جوڑ ہے جس کی وجہ سے شہری پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔لیکن میں سمجھتا ہوں کہ عوام کی طاقت کے سامنے کوئی مافیا نہیں ٹہر سکے گی جس دن عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا تو پھراس مافیا اور ان کے سرپرستوں کو جائے پناہ نہیں ملے گی۔ہم نے حلف اٹھانے گے بعد کو آرڈینیشن کمیٹی قائم کی ہے جس کی مشاورت سے ہم کام کر رہے ہیں ۔ہم نے اپنے ٹاؤن کا جائزہ لیا تو پورے ٹاؤن کی ابتر صورتحال نہ کو سڑکوں کی حالت بہتر تھی نہ اسٹریٹ لائٹوں کا نظام درست تھا اور نہ ہی پارکوں کی حالت بہتر تھی ہم نے پہلے مرحلے میں لانڈھی ٹاؤن کے 20پارکوں کوآباد کرنے کا پروگرام بنایا ہے اور اس پر کام تیزی سے شروع کردیا گیا ہے۔ٹاون کی تمام مساجد ،امام بارگاہ ،چرچ،مندر کے اطراف اسٹریٹ لائٹس لگائی ہیں۔،سنورتا ہوا لانڈھی، پروگرام شروع کیا ہے جس میں کورنگی نمبر ڈھائی سے الرازی چوک لانڈھی کی مین شاہراہ جو کہ تقریبا چھ کلو میٹر کے قریب ہے اس کی فٹ پاتھ کو درست کیا جارہے ہے اور اطراف میں خوبصورتی پیدا کرنے کیلئے درخت ،لائٹس لگائی جارہی ہیں۔سندھ گورنمنٹ اور بلدیہ عظمی سے ہمیں تنخواہ کے علاوہ کوئی فنڈ نہیں ملتا جس کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہیں لیکن اس کے باوجود ہم کلک کے ذریعے پچاس کروڑ روپئے کے ترقیاتی کام کروارہے ہیں ۔جس کی اسکیمیں بھی پاس ہوگئی ہیں اور ان کا ٹینڈر بھی ہوگیا ہے ۔کے ڈی اے کی طرف سے بھی دو اسکیمیں ملی ہیں جس میں دس ہزار روڈ جو کہ دارالعلوم کورنگی سے شروع ہوکر بروکس چورنگی تک جا رہا ہے اور 13000روڈ جو کہ کورنگی نمبر پانچ سے شروع ہوکر کوسٹل ہائی وے سمندر تک جارہا ہے یہ دو سے تین ارب روپئے کے ترقیاتی پروجیکٹ ہیں جو کہ اس سال ہی شروع ہوجائینگے۔ماحولیاتی آلودگی دور کرنے کے لئے اس سال شجر کاری مہم ہم نے بڑے زور وشور کے ساتھ شروع کی ہے۔تقریبا دس ہزار پودے ٹاؤن کے تحت اور پانچ ہزار پودے این جی اوز سے لگوائے جارہے ہیں ۔میری عوام سے بھی درخواست ہے کہ اس سال جشن آزادی کے موقع پر زیادہ سے زیادہ درخت لگائیں اور ماحول کو بہتر بنائیں۔اس کے علاوہ ہم نے کورنگی لانڈھی کے نوجوانوں کی صلاحیتوں اور ان کے ٹیلنٹ کو ابھارنے کے لئے مختلف پروگرامات ترتیب دیئے ہیں۔جن میں ان کو مختلف کورسز کروائے جارہے ہیں تاکہ وہ ہنر مند بنیں اور اپنا روزگار حاصل کرسکے۔ ہمارے پاس وسائل نہیں ہیں لیکن ہم وسائل کا رونا روئے بغیر عوام کے لئے وسائل سے بڑھ کر کام کرینگے اور لانڈھی کو کراچی کا ماڈل ٹاؤن بنائیں گے۔ہمارے پاس دیانت دار افراد کی ایک ٹیم موجود ہے۔ہمارے دروازے ہر وقت عوام کے لیے کھلے ہوئے ہیں ۔عوام ہمارا ساتھ دیں اور لانڈھی کی ترقی خوشحالی کے لئے مل جل کر کام کیا جائے۔انشاء اللہ آئندہ مستقبل دیانت دار لوگوں کا ہی ہے اور ہم خلق خدا کی خدمت ایک عبادت سمجھ کر کرتے ہیں اور ہمیں علم ہے کہ ہماری اس جدوجہد سے ہمارا رب ہم سے خوش اور راضی ہوتا ہے ۔دس یونینز کونسل کے چیئرمین ،وائس چیئرمین اور تمام کونسلرز حضرات جن میں اقلیتی،یوتھ،لیبراور خواتین بھی شامل ہیں سب کا ہمیں بھرپور اعتماد حاصل ہے اور ہم سب پوری طاقت کے ذریعے لانڈھی کی ترقی اور خوشحالی کے لئے کام کر رہے ہیں ۔