جنرل (ر) فیض کی گرفتاری فوج کا اندرونی معاملہ،پی ٹی آئی کا کوئی تعلق نہیں ،عمران خان

192

راولپنڈی(خبرایجنسیاں+مانیٹرنگ ڈیسک ) تحریک انصاف کے بانی اور سابق چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ سابق آئی ایس آئی سربراہ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کی گرفتاری فوج کا اندرونی معاملہ ہے ، پی ٹی آئی کا اس سے کوئی تعلق نہیں ۔راولپنڈی اڈیالہ جیل میں وکلا رہنماؤں نے عمران خان سے ملاقات کی، جس کے بعد بانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ نے دیگر وکلاکے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر جنرل فیض کی گرفتاری کا تعلق 9مئی سے ہے اور ان کا 9 مئی میں کوئی کردار ہے تو یہ بہت اچھا موقع ہے اس کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور 3مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیجز سامنے لائی جائیں۔بانی پی ٹی آئی کے بقول سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے اپنی مدت ملازمت میں توسیع کے لیے نواز شریف کے ساتھ ڈیل کے نتیجے میں جنرل فیض حمید کو بطور ڈی جی آئی ایس آئی تبادلہ کیا، ہم نے کبھی بھی جنرل فیض یا کسی سے سیاسی تعلق نہیں رکھا، ان سے میرا تعلق اکتوبر 2021ء تک تھا جب تک وہ ڈی جی آئی ایس آئی تھے،میرا جنرل فیض حمید سے صرف اس وقت تک پیشہ وارانہ تعلق تھا جب تک وہ میرے نیچے بطور ڈی جی آئی ایس آئی کام کررہے تھے، اس کے علاوہ میرا ان سے کوئی تعلق نہیں۔انہو ں نے یہ بھی کہا کہ عوام پرآزادی کی خاطر پرامن طریقے سے آج گھروں سے نکلیں، یہ وقت ہے ملک کی خاطر نکلنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ پر دباؤ ڈالا جارہا ہے، نوجوانوں کی امید ختم ہورہی ہیں، بنگلا دیش سے برے حالات پاکستان میں ہیں، ارباب اختیار ہوش کے ناخن لیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو اب پیچھے ہٹ جانا چاہیے، ہماری 3نشستیں کل چھینی گئی ہیں۔وکیل انتظار پنجوتھہ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں ہونے والے پرتشدد واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، جس میں دو چیزوں کا تعین کیا جائے جس کا پارٹی پہلے دن سے مطالبہ کررہی ہے،کس نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے عمران خان کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے، جس نے یہ حکم جاری کیا اس نے ہی 9 مئی کی سازش کی۔