فیض حمید نے نواز اور شہباز کو پیغام بھجوائے کہ مجھے آرمی چیف بنا دیں: خواجہ آصف

191
the budget increased inflation

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید آخری لمحے تک فوج کا سربراہ بننے کی کوشش کرتے رہے ، فیض حمید نے نواز شریف اور شہباز شریف کو پیغام بھجوائے کہ مجھے آرمی چیف بنا دیں۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جنرل قمر جاید باجوہ کی ریٹائرمنٹ قریب پہنچی تو فیض حمید نے خود آرمی چیف بننے کے لیے آخری 24 گھنٹوں تک کوششیں جاری رکھیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ سابق آرمی چیف قمرجاوید باجوہ نے بھی جنرل فیض کے لیے ان سے اور ان کی پارٹی قیادت سے مسلسل رابطہ کرتے اور اس سلسلے میں تعاون کی درخواست کرتے رہے۔ جنرل فیض نے بھی رابطہ کیا تھا اور نواز شریف سے معافیاں بھی مانگیں تھیں۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ مزید توسیع یا فیض حمید کی بطور آرمی چیف تقرری چاہتے تھے، آخر میں انہوں نے ہماری حکومت کو مختلف آپشن بھی دیے کہ اگر لیفٹیننٹ جنرل فیض کو آرمی چیف نہیں بناتے تو فلاں کو بنا دیں مگر موجودہ آرمی چیف عاصم منیر کو نہ لگائیں، جنرل باجوہ سے ملنے ہیلی کاپٹر میں بیٹھ کر جاتا تھا اور اس بات کے گواہ اس وقت کی پنجاب اسمبلی کے اسپیکر احمد علی خان بھی ہیں۔۔

ان کا کہنا تھا کہ فیض حمید کی ریٹائرمنٹ کے بعد سیاست میں جو واقعات ہوئے ان میں جنرل فیض کا ضرور ہاتھ ہے ،جنرل (ر) باجوہ اور فیض حمید کا آپس میں ذاتی تعلق بھی بہت گہرا تھا، دونوں کے سسر بھی آپس میں قریبی تعلق رکھتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ فیض حمید باز نہیں آسکتے تھے کیونکہ جس شخص نے لامحدود اختیارات استعمال کیے ہوں اسے پھربیک سیٹ لینا ہضم نہیں ہوتا ،ان واقعات میں براہ راست یا بالواسطہ طور پر فیض حمید ملوث تھے مگر وہ اکیلے ملوث نہیں تھے، انھوں نے ان واقعات کے لیے لاجسٹک سپورٹ فراہم کی، ٹارگٹ طے کیے اور سازش کا تجربہ فراہم کیا۔