بھارت کی سپریم کورٹ نے یوگا گرو بابا رام دیو اور بالا کرشنا آچاریہ کی طرف سے گمراہ کن اشتہارات جاری نہ کرنے کی ضمانت پر دیسی دواؤں والا کیس خارج کردیا ہے۔
بابا رام دیو معروف یوگا گرو ہیں اور ساتھ ہی ساتھ وہ دیسی جڑی بوٹیوں سے دوائیں تیار کرکے بھی بیچتے ہیں۔ یہ دوائیں تیار کرنے والی کمپنی کا نام پتانچلی ہے۔ بابا رام دیو اور اُن کے ساتھی بالا کرشنا آچاریہ نے دیسی جڑی بوٹیوں سے علاج کے طریقِ کار یعنی آیروید کی تشہیر کے لیے گمراہ کن اشتہارات جاری کیے تھے جن میں بڑے بڑے دعوے کیے گئے تھے۔
آیرویدک دواؤں کے بارے میں بڑھک مارنے والے اشتہارات کے خلاف بہت سے شہری اور چند دواساز ادارے سپریم کورٹ پہنچ گئے تھے اور اپنی درخواستوں میں استدعا کی تھی کہ دیسی دواؤں میں کرشمے دکھانے کی صلاحیت کے دعووں والے اشتہارات پر پابندی عائد کی جائے۔
سپریم کورٹ کے بلانے پر بابا رام دیو نے دلائل دینے کی کوشش کی کہ دیسی جڑی بوٹیوں میں کرشماتی صلاحیتیں ہوتی ہیں مگر چند سماعتوں کے دوران وہ کسی بھی موڑ پر اپنے دعووں کو درست ثابت نہ کرسکے۔
عدالت نے بابا رام دیو اور بالا کرشنا آچاریہ کو انتباہ کیا ہے کہ وہ آئندہ ایسا کوئی اشتہار جاری نہ کریں جس میں یہ دعوٰی کیا گیا ہو کہ آیرویدک دوائیں کچھ بھی کرسکتی ہیں، کرشمہ دکھاسکتی ہیں۔ دونوں کی طرف سے تحریری ضمانت ملنے کے بعد سپریم کورٹ نے یہ کیس اس حکم کے ساتھ خارج کردیا کہ تمام گمراہ کن اشتہارات بند کردیے جائیں۔