الیکشن کمیشن احترام کا حق دار ہے مگر کچھ ججز تضحیک آمیز ریمارکس دیتے ہیں، چیف جسٹس

137

اسلام آباد (آن لائن+ مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ چیئرمین الیکشن کمیشن اور ممبران احترام کے حق دار ہیں مگر بدقسمتی سے کچھ ججز تضحیک آمیز ریمارکس
دیتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق عدالت عظمیٰ نے پنجاب کی قومی اسمبلی کے 3 حلقوں میں دوبارہ گنتی کے معاملے میں فیصلہ جاری کردیا جسے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تحریر کیا ہے۔ اکثریتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے، الیکشن کمیشن کے چیئرمین اور ممبران احترام کے حق دار ہیں مگر بدقسمتی سے کچھ ججز اس پہلو کو نظر انداز کرتے ہوئے تضحیک آمیز ریمارکس دیتے ہیں جبکہ ہر آئینی ادارہ اور آئینی عہدے دار احترام کا مستحق ہے ادارے کی ساکھ میں اس وقت اضافہ ہوتا ہے جب وہ احترام کے دائرہ کار میں فرائض سر انجام دے۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا
ہے کہ یہ تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ 3 حلقوں میں دوبارہ گنتی کی درخواستیں 9 اور 10فروری کو آ گئی تھیں، 5 اگست 2023ء کو الیکشن ایکٹ 2017ء میں ترمیم کے ذریعے ریٹرننگ افسر کو ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا اختیار دیا گیا، جب ہائیکورٹ میں کیس گیا اس وقت یہ ترمیم موجود تھی، ہائیکورٹ نے سیکشن 95 کی ذیلی شق 5 کو مدنظر ہی نہیں رکھا۔ اکثریتی فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت عظمیٰ ایک فیصلے میں طے کر چکی ہے کہ الیکشن کے تنازعات کے حل کا فورم الیکشن ٹربیونل ہے، عدالت عظمیٰ یہ بھی طے کر چکی ہے کہ ہائیکورٹ صرف معاملے کو دیکھ سکتی ہے جہاں الیکشن کمیشن کا دائرہ اختیار نہ ہو، ورکرز پارٹی کیس میں عدالت عظمیٰ نے کہا کہ آرٹیکل 218 کے ذیلی سیکشن تین کے تحت انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کا اختیار ہے۔
چیف جسٹس