وہ امراض جو کم دورانیے کیلیےسونے سے جنم لے سکتے ہیں

64

نیند ہمیں اپنے جسم کے اندر جسمانی عمل کو بحال کرنے، دوبارہ ترتیب دینے اور بہتر توازن قائم کرنے کے قابل بھی وہ بناتی ہے۔
محققین کی جانب سے 2013 میں کی گئی ایک تحقیق میں انھوں نے کہا تھا کہ جاگنے کے اوقات میں ہمارے دماغ میں جمع ہونے والے زہریلے مادے نیند کے دوران دماغ سے خارج ہو جاتے ہیں۔
طبی تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ جو شخص رات کو یا دن بھر میں مناسب نیند نہیں لیتا اس میں دماغی امراض پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔
ڈاکٹر نے نیند کی کمی کو دو اقسام میں تقسیم کیا، ایک بیماریوں کی وجہ سے اور دوسرا وہ جو روح رضاکارانہ طور پر کرتی ہے۔
اگر کسی شخص کو مناسب نیند نہیں ملتی ہے تو ڈاکٹروں کے خیال میں انھیں جو مسائل پیش آ سکتے ہیں:
فکر مند رہنا،ڈر،پریشان ہونا،غلط فیصلہ سازی جیسے خودکشی کے خیالات آنا،ہائی بلڈ پریشر