گہر نکلے……………اقبال علامہ محمد اقبال - August 12, 2024, 8:22 AM 152 Share on Facebook Tweet on Twitter عقابی شان سے جھپٹے تھے جو، بے بال و پر نکلے ستارے شام کے خْونِ شفَق میں ڈْوب کر نکلے ہْوئے مدفونِ دریا زیرِ دریا تیرنے والے طمانچے موج کے کھاتے تھے جو، بن کر گْہر نکلے