لاڑکانہ(نمائندہ جسارت)لاڑکانہ میں ہیروئن پینے والوں کی زندگی درست کرنے کے لئے گرفتار کر کے علاج کے لئے نوری آباد منتقل کرنے کی تیاری کرلی شہر بھر کے علاقوں سے ہیروئن پینے والوں کی گرفتاری شروع کردی۔کئی ہیروئینی خوف سے چھپ گئے۔ ایس ایس پی لاڑکانہ میر روحل خان کھوسو، ایس پی ہیڈ کوارٹر حسیب سومار میمن، ڈی ایس پی میڈم پارس بکھرانی، اے این سی ڈائریکٹر پاکستان یونس امین کی آپریشن مین ٹیم کی ہدایات پر پہلے مرحلے میں ہیروئن کے درجنوں عادی افراد کو گرفتار کیا گیا۔ اور مختلف تھانوں میں منتقل کر دیا گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ ہیروئن کے عادی افراد کو علاج کے لئے نوری آباد کراچی کے مرکز میں منتقل کیا جائے گا جہاں ان کا بہتر علاج ہو سکے گا تاکہ وہ علاج کے بعد اپنی باقی زندگی بہتر طریقے سے گزار سکیں۔ ایس ایس پی لاڑکانہ میر روحل خان کھوسو نے اپنے دفتر میں گزشتہ چار ماہ کے دوران پولیس کی کارکردگی کے بارے میں صحافیوں کو بریفنگ کے دوران اعتراف کیا تھا کہ لاڑکانہ پولیس نے اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے کے لئے منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی تیز کی تو جرائم میں کافی حد تک کمی واقع ہوئی ہے۔ اس صورتحال کے بعد لاڑکانہ پولیس منشیات فروشوں کے خلاف جاری آپریشن کے دوران بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے لاڑکانہ سے منشیات کے عادی ہیروئنوں کو علاج کے لئے اسپتالوں میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا اور گزشتہ دو روز سے منشیات کے عادی ہیروئنوں کو پکڑ کر مختلف تھانوں میں منتقل کرنے کے بعد انہیں علاج کے لئے کراچی لے جانے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ پولیس کی اس کارروائی کے بعد شہریوں نے سکون کا سانس لیتے ہوئے کہا کہ لاڑکانہ سیاسی شہر کے طور پر جانا جاتا ہے لیکن عرصہ دراز سے منشیات کا گڑھ بنا ہوا ہے شہر کے منتخب نمائندوں کو بھی رحم نہیں آیا۔ ایسی صورتحال پر آئی جی سندھ کی جانب سے جاری ہدایات پر ہیروئن کے عادی افراد کو علاج کے لیے اسپتال منتقل کرنے کے فیصلے کے بعد لاڑکانہ پولیس نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شہریوں کے دل جیت لیے ہیں۔