او آئی سی نے ہمیشہ کشمیریوں کی حمایت کی ہے، حسین ابرہیم طہٰ

227

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکرٹری جنرل حسین برہیم طہٰ نے کہا ہے کہ اوائی سی نے ہمیشہ کشمیریوں کی حمایت کی ہے اور یہ معاملہ او آئی سی کے تمام سربراہی اجلاسوں اور وزرائے خارجہ کی میٹنگوں کے ایجنڈے میں شامل رہا ہے۔ وہ جدہ میں او ائی سی کے ہیڈ کوارٹر میں پاکستان مشن کی جانب سے “یوم استحصال کشمیر” کے حوالے سے ایک خصوصی تقریب اور فوٹو نمائش میں بطور مہمانِ خصوصی خطاب کر رہے تھے ۔ تقریب میں قونصل جنرل پاکستان خالد مجید، او آئی سی جنرل سیکرٹریٹ کے سینئر افسران، او آئی سی کے رکن ممالک کے مستقل نمائندگان اور پاکستان کی فارن سروس کے سید حیدرشاہ بھی شامل تھے۔ سکریٹری جنرل نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ او آئی سی کشمیری عوام کی پرامن جدوجہد اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کے حق خود ارادیت کو بہت اہمیت دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا یہ سیمینار او آئی سی کی قراردادوں کی روشنی میں کشمیریوں کے حق خود ارادیت اور انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لئے او آئی سی کی ذمہ داریوں کی تکمیل کا ایک حصہ ہے۔ تقریب میں او آئی سی کے اسسٹنٹ سیکرٹری امور برائے کشمیر یوسف الدوبیے نے خطاب کرتے ہوئے کشمیریوں کی مکمل حمایت اور موجودہ صورتحال پر او آئی سی کے مؤقف کو واضح کیا۔ قونصل جنرل خالد مجید نے او آئی سی اور سعودی عرب کی کشمیر کاز کی مسلسل حمایت پر اظہار تشکر کیا اور کہا کہ ہندوستان کسی بھی عالمی ادارے کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے کی اجازت نہ دے کر حقائق کو چھپا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر ایک پرانا مسئلہ ہے جو ابھی تک حل طلب ہے۔ 5 اگست کے غیرقانونی اقدام کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیرکےعوام بھارتی قابض افواج کے ظلم و ستم کا شکار ہیں۔ قبل ازیں تلاوت قران پاک کے بعد اوائی سی میں پاکستان کے مستقل نمائندہ سفیرسید محمد فواد شیرنے تمام مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی پامالیوں کے پیش نظر یہ تقریب خصوصی اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری ہندوستانی ریاستی مشینری مقبوضہ کشمیر کے نہتے اور بے گناہ مسلمانوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کی مرتکب ہو رہی ہے، جو صرف اپنے حق خود ارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی طرف بین الاقوامی برادری کی فوری توجہ کی ضرورت ہے۔ ۔تقریب میں مختلف ممالک کے سفارتکاروں، پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کے نمائندوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی تصویری نمائش اور ویڈیوزبھی پیش کی گئیں۔