تحریک انصاف کو ٹافیوں کے طور پر سیٹیں دی گئیں، بلاول بھٹو

193
terrorists

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ عدالت نے پی ٹی آئی سے بلے کا نشان چھینا ہے، عدالتی فیصلے نے مری ہوئی جماعت کو فائدہ دیا، انہوں نے مانگا ہی نہیں اور عدالت نے ریلیف دے دیا، ان کو مخصوص نشستیں ٹوفیوں کی طرح دے دی گئیں۔

قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ  پوری قوم ان کی جیت کو سراہتی ہے اور فخر کرتی ہے، میں پوری قوم اور ایوان کی طرف سے ارشد ندیم کو مبارکباد دیتا ہوں، انہوں نے اپنی محنت کے نتیجے میں ناممکن کو ممکن کر دکھایا، ارشد ندیم اولمپکس میں ریکارڈ توڑ کر پاکستان کے لیے گولڈ میڈل لارہے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں کھلاڑیوں کا ساتھ نہیں دیتیں، وفاقی وزیرکھیل سے فنڈز مختص کرنے کی اپیل ہے، ہمارے نوجوانوں میں بہت زیادہ صلاحیت ہے، آئندہ اولمپکس میں ہر صوبے کا ارشد ندیم گولڈ میڈل جیتے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایک دو مسائل پر بات کرنا ضروری ہے، پاکستان میں جتنی نوجوانوں میں صلاحیت ہے، لیبرز میں جتنی صلاحیت ہے، یہاں بہت مواقع ہیں، ہمارے پاس پہاڑوں سے سہائے تک سب کچھ ہے مگر اس ملک کی تاریخ کچھ ایسی ہے کہ یہ جو شہر اسلام آباد بنا یہ شہر بنا اس لیے کہ ہمیں اسے کیپیٹل بنانا تھا اور یہاں بیٹھ کے ملک کے عوام کے مسائل حل کرنے تھے، یہ بڑے بڑے ادارے، عمارتیں، اس شہر میں بیوروکریسی، سب سیاستدان موجود ہیں مگر جس کام کے لیےہم یہاں آتے ہیں وہ پورا نہیں کرتے، ہم سازشیں شروع کردیتے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ  آج کل جو ملک میں چل رہا ہے، جیسی تقسیم سیاست میں موجود ہے وہ تاریخ میں نہیں ملتی اور اسی وجہ سے جو عوام معاشی بحران سے گزر رہے ہیں ہم ان کی مدد نہیں کر پارہے، لا اینڈ آرڈر کی صورتحال ملک کے چاروں کونے میں مشکل ہوتی جارہی مگر ہم ایوان میں متفق رائے بھی نہیں بنا سکتے، دن رات ہم ایک دوسرے کو گالیاں دے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی کوئی جوڈیشری ہماری جوڈیشری کا مقابلہ نہیں کرسکتی، ہماری عدلیہ ڈیم بنانے اور ٹماٹر کے نرخ بھی طے کرتی ہے، ایک ادارہ پارلیمنٹ میں بار بار مداخلت کرتا ہے، اداروں کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ نے ہمیں آخر کار ذوالفقار بھٹو کیس میں انصاف دیا، کیا میں نے بانی پی ٹی آئی سے بلا چھینا تھا، کیا میں نے پارٹی انتخابات کو غلط قرار دیا تھا، عدالت نے ان سے بلے کا نشان چھینا ہے، عدالتی فیصلے نے مری ہوئی جماعت کو فائدہ دیا، انہوں نے مانگا ہی نہیں اور عدالت نے ریلیف دے دیا، ان کو مخصوص نشستیں ٹوفیوں کی طرح دے دی گئیں۔