جماعت اسلامی اور حکومت کے مذاکرات کامیاب، دھرنا موخر

301

راولپنڈی: حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کا آخری دور کامیاب ہوا اور دونوں فریقین نے معاہدے پر دستخط کردیے ہیں، جس کے بعد امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے مہنگائی اور بجلی کے بلوں کے خلاف کئی روز سے جاری دھرنا مؤخر کرنے کا اعلان کردیا۔

حکومت کی مذاکراتی ٹیم میں وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی ،وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات عطاء اللہ تارڑ موجود تھے، جبکہ جماعت اسلامی مذاکراتی ٹیم میں لیاقت بلوچ، امیر العظیم، نصر اللہ رندھاوااور فراست شاہ شامل تھے۔ حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان معاہدے کے تحت بجلی کے بل ہر صورت کم کیے جائیں گے اور آئی پی پیز کے معاملے کا ٹاسک فورس کے ذریعے جانچ پڑتال کی جائے گی۔

راولپنڈی میں جماعت اسلامی کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ پوری قوم کے سامنے حکومتی نمائندے اعلان کر رہے ہیں تو توقع رکھتا ہوں کہ یہ وعدہ پورا کریں گے، دھرنا مؤخر کر رہے ہیں ختم نہیں کر رہے، کل دھرنے کے مقام پر جلسہ کریں گے ۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ حکومت نے معاہدے پر عمل نہ کیا تو دھرنا پھر شروع ہوگا، جو فیصلے کیے گئے ہیں ان پر ہم ڈٹے ہیں، اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، عوام کے تعاون اور احتجاج سے معاہدے کی ضمانت حاصل کریں گے۔

اس سے قبل دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ ہم نے اس دھرنے کے ذریعے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے، راستے میں کئی رکاوٹیں آئیں اور کارکنوں کی بڑی تعداد گرفتار ہوئی ۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے محسن نقوی اور عطااللہ تارڑ نے رابطہ کیا اور مطالبات پر مذاکرات کے لیے مدعو کیا۔ہمارے مطالبات کی دستاویزات پر وفاقی وزرا محسن نقوی اور عطا تارڑ نے دستخط کر دیے ہیں۔