اسلام آباد(نمائندہ جسارت) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمت میں کمی کے لیے آرمی چیف اور اتحادیوں سے مشاورت جاری ہے، 200 سے 500 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین پر آج بھی بہت بڑا بوجھ ہے، بہت جلد پنجاب اور سندھ سمیت تمام صوبے اس بارے میں اعلان کریں گے۔جمعرات کو اسلام آباد میں علما و مشائخ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ جتنا تعاون سیاسی حکومت اور آئینی اداروں کے درمیان آج ہے، اپنے 40 سالہ سیاسی کیریئر میں پہلے کبھی نہیں دیکھا، ملک کے بہترین مفاد میں آرمی چیف اور حکومت کا اشتراک رول ماڈل ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش معاشی چیلنجز کا ہمیں حل نکالنا ہے، فتنہ خوارج نے اسلامی تاریخ میں تباہ کن کردار ادا
کیا، پاکستانی ہونے کے لبادے میں جو لوگ دشمنی کررہے ہیں ان کا مقابلہ کرنا ہے، چاہے وہ سوشل میڈیا پر موجود ہوں، آج عوامی خدمت کی سیاست کی کوئی پذیرائی نہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ سوشل میڈیا پر جھوٹ اور گالیوں کا بازار گرم ہے، فوجی شہدا کی بے حرمتی ہورہی ہے، 9 مئی سے زیادہ دل خراش واقعہ ملکی تاریخ میں نہیں ہوا، 1971 میں ملک توڑنے والے کرداروں کے ساتھ بنگلا دیش میں کیا سلوک ہورہا ہے، انہوں نے جو بیج بوئے تھے وہی کاٹ رہے ہیںوزیراعظم کا کہنا تھا کہ علما کو چاہیے کہ ملک میں تقسیم در تقسیم کیخلاف آواز بلند کریں، ملک کو ترقی و خوشحالی کی طرف لے کر بڑھیں، قرض لینے حکومت میں نہیں آیا، 77 سال سے قرض لیتے رہے ہیں، اس چنگل سے آزاد ہونا آسان نہیں، آج حکومت جس لائق بھی ہے، دن رات کوشش ہے کہ ملک کی معاشی مشکلات سے جان چھڑائی جائے، خدا کرے یہ آخری آئی ایم ایف پروگرام ثابت ہو، عام غریب آدمی کئی سال سے مہنگائی میں پس گیا ہے۔ شہبازشریف نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام میں جارہے ہیں لیکن یہ کوئی خوشی کی بات نہیں ایک مجبوری ہے کہ ملک کو معاشی طور پر استحکام دلوانا ہے، یہ استحکام تبھی آئے گا جب ہم 25 کروڑ عوام کے لیے پیداواری روزگار کا انتظام کریں، وسائل بچائیں، ایف بی آر اور پاور سیکٹر میں میری دن رات میٹنگز ہوتی ہیں، ان تمام امور پر ہماری سیاسی حکومت، ادارے اور آرمی چیف یک جان دو قالب کی طرح مکمل یکسو ہیں، اس طرح پاکستان کو مشکلات سے نجات دلوا کر اپنے پاؤں پر کھڑا کیا جا سکتا ہے۔
‘ وزیراعظم