راولپنڈی(نمائندہ جسارت) سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں بنگلادیش سے بھی بُرے حالات ہیں، حسینہ واجد کے واقعے کے بعد لگ رہا ہے پاکستان میں کچھ بڑا ہونے والا ہے۔بدھ کو اڈیالا جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حسینہ واجد فرار ہوئی، خدشہ ہے نواز شریف، آصف زرداری اور شہباز شریف فرار نہ ہو جائیں، مطالبہ ہے مجھ سمیت نواز شریف، شہبازشریف، آصف زرداری، محسن نقوی کا نام ای سی ایل پر ڈالا جائے۔صحافی نے سوال کیا کہ کیا شیخ مجیب الرحمن اب بھی آپ کے ہیرو ہیں؟ عمران خان کا کہنا تھاکہ شیخ مجیب الرحمان سے متعلق جو بات کی وہ حمود الرحمن کمیشن کی فائنڈنگزتھیں، میری نہیں۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ آئی ایس پی آر نے کہا مافیا پیسے خرچ کرکے پاکستان مخالف مہم چلا رہے ہیں، آپ نے ہمیں نواز شریف اور زرداری کی کرپشن کی کہانیاں سنائیں، اب الیکشن میں دھاندلی کر کے انہی لوگوں کو مسلط کیا گیا۔عمران خان کے بقول میں ملک کی خاطر بات کرنے کو تیار ہوں، کوئی اگر بات نہیں کرنا چاہتا تو نہ کریں میں بھی نہیں کروں گا۔ عمران خان نے کہا کہ 9 مئی کو ہمارے 16 لوگ شہید ہوئے۔ اس پر صحافی نے سوال کیا کہ اگرآپ کے 16 لوگ شہید ہوئے تو پی ٹی آئی نے نام کیوں جاری نہیں کیے؟ بانی پی ٹی ا?ئی نے کہا کہ پولیس نے ان پر دباؤ ڈالا کہ وہ اس حوالے سے کوئی بات نہ کریں۔اْن سے سوال کیا گیاکہ شہباز گل، مراد سعید، قاسم سوری، فرح گوگی،احسن جمیل گجر فرار ہوئے انہیں واپس کیوں نہیں بلاتے؟ سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں عدالتوں سے ڈر نہیں لگتا یہاں ٹرائل نہیں ہوتا ڈالا آجاتا ہے۔عمران خان کا کہناتھاکہ مجھے رینجرز نے گھسیٹا، پاکستان اور عالمی سطح پر مقبول ترین شخص کی کوئی عزت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیا آپ کا حق نہیں آپ مجھ سے معافی مانگیں۔ایک بار پھر پانی پی ٹی آئی شیر افضل مروت کے حوالے سے سوال پر جواب دیے بغیر چلے گئے۔علاوہ ازیں خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی ہے۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے ہدایت کی کہ ملک بھر میں جلسے کریں کوئی لڑائی نہ کی جائے، جلسوں اورریلیوں کی اجازت لی جائے، کوئی غیرقانونی کام نہ کیا جائے۔ذرائع نے بتایاکہ عمران خان کا کہناتھاکہ قید میں رہنے سیکوئی پریشانی نہیں، مختلف موضوعات پرکتابیں پڑھ رہا ہوں۔