اسلام آباد:قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے بھی الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024ء منظور ہوگیا۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق سینیٹ میں الیکشن ایکٹ 2024ء بل کثرت رائے کے ساتھ منظور کرلیا گیا۔ اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ الیکشن کمیشن دراصل سلیکشن کمیشن میں تبدیل ہو چکا ہے، پہلے بہانوں کے ذریعے انتخابات بروقت منعقد نہیں کروائے اور پھر 90 دن میں 2 اسمبلیوں کے انتخابات نہ کروا کر آئین شکنی کی۔
سینیٹ اجلاس کے دوران شبلی فراز کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن ملک میں شفاف انتخابات منعقد کرانے اور اپنے آئینی فرائض ادا کرنے میں ناکام رہا ہے۔ ای سی پی نے پی ٹی آئی سے اس کا انتخابی نشان چھینا اور امیدواروں کو مضحکہ خیز انتخابی نشان الاٹ کیے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن ایکٹ میں یہ اکیلے ترمیم نہیں کرسکتے،اس ترمیم کی آڑ میں یہ الیکشن پر ڈالے گئے ڈاکے کوچھپانا چاہ رہے ہیں۔
دریں اثنا وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیمی بل اقلیتی عدالتی حکم آنے سے پہلے قومی اسمبلی میں آیا تھا، اپوزیشن لیڈر فرط جذبات میں کہہ گئے کہ دو تہائی اکثریت ملی، کل پٹیشنز 31 ہیں۔