کراچی: جماعت اسلامی کے تحت شہر میں لوڈشیڈنگ،مہنگی بجلی،آئی پی پیز کے عوام دشمن معاہدوں اور بجٹ میں تنخواہ دار طبقے وتاجروں پر ظالمانہ ٹیکسوں کے خلاف کراچی میں گورنر ہاؤس پر دھرنا چوتھے دن بھی جاری رہا۔
دھرنے کے چوتھے روزحلقہ خواتین کراچی کے تحت گورنر ہاؤس کے سامنے خواتین دھرنا و جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا جس میں شہر بھر کی خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی، خواتین کی ہمراہ بچے اور بچیاں بھی موجود تھیں۔
ناظمہ کراچی جماعت اسلامی حلقہ خواتین جاوداں فہیم نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مہنگائی کےباعث گھر چلانا اور بچوں کو تعلیم دلوانا مشکل ہوگیاہے۔حکمران جماعت اسلامی کے جائز مطالبات تسلیم کریں اور عوام کو ریلیف دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج بڑی تعداد میں خواتین کی شرکت اس بات کی دلیل ہے کہ خواتین حافظ نعیم الرحمن کے ساتھ ہیں اور جماعت اسلامی کے تمام مطالبات کی حمایت کرتی ہیں،کراچی کے شہری کے الیکٹرک اور آئی پی پیز کے بارے میں نہیں جانتے تھے،حافظ نعیم الرحمن کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ظالمانہ معاہدوں کو قوم کے سامنے بے نقاب کیا۔
ناظمہ کراچی کا کہنا تھا کہ شہری مہنگی بجلی، آئی پی پیز کے ساتھ ظالمانہ معاہدوں اور ظالمانہ ٹیکسوں کے خلاف سراپا احتجاج ہیں، مہنگائی کی وجہ سے گھر چلانا مشکل ہوگیا ہے، بچوں کو تعلیم دلوانا مشکل کردیا ہے، حکمران نااہل ہیں اور ان کی نااہلی کی وجہ سے قوم قرضے میں جکڑی ہوئی ہے، خواتین ان سنگین حالات کی وجہ سے گھروں سے نکل کر دھرنے میں آنے پر مجبور ہیں۔
اس سے قبل خواتین دھرنا وجلسہ عام سے امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان،سکریٹری کراچی توفیق الدین صدیقی نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر نائب ناظمہ کراچی فرح عمران،ناظمہ ضلع جنوبی شبنم امیر،ناظمہ ضلع قائدین نزہت ذاکرودیگر خواتین ذمہ داران بھی موجود تھیں۔
دھرنے میں خواتین کی جانب سے دھرنا جھولی فنڈ بھی جمع کیا گیا جوجاوداں فہیم نے منعم ظفر کے حوالے کیا۔دھرنے میں شہرکے مختلف علاقوں سے آنے والی خواتین نے مقامی مسائل ومشکلات سے آگاہ کیا اوراپیل کی کہ جماعت اسلامی ان کے حل میں اپنا کردار اداکرے۔