راولپنڈی : لیاقت باغ میں بجلی قیمتوں میں اضافے اور مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی کا احتجاجی دھرنا گیارہویں روز میں داخل ہوگیا۔ جبکہ کراچی میں بھی گورنر ہاؤس کے باہر پنڈال سج گیا ۔ جس میں حکومت کے خلاف نعرے بازی کا سلسلہ جاری ہے ۔
راولپنڈی کے لیاقت باغ میں شرکاء کی تعداد بھی دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے، معمول کے مطابق نماز فجر کی ادائیگی پنڈال میں کی جس کے بعد شرکاء کی تواضع نان اور حلوے سے کی گئی۔ ۔
پیر کے روز جماعت اسلامی کے احتجاجی دھرنے کےشرکاء کی جانب سے حکومت کے خلاف نعرے کا بھی سلسلہ جاری ہے جبکہ جماعت اسلامی کی قیادت نے مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
دھرنے میں شریک کارکنوں میں جوش و ولولہ قائم ہے جب کہ خواتین و تاجر بھی وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دھرنے کا باقاعدہ حصہ بنتے جا رہے ہیں ۔ اس سلسلے میں تاجروں نے دھرنے کے اطراف اپنے حمایتی بینرز بھی آویزاں کردیے ہیں۔
دوسری جانب کراچی میں گورنر ہاؤس کے باہر جماعت اسلامی کا دھرنا آج دوسرے روز میں داخل ہوگیا ہے، جس میں امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے بھی شرکت کی۔
حافظ نعیم کا کراچی میں جاری دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جاگیرداروں سے انکم ٹیکس کیوں وصول نہیں کیا جاتا ؟ آج اعلان کریں اور کل سے ٹیکس وصول کریں ۔
حافظ نعیم الرحمان نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم صاحب آپ بجلی کے بل کم کردیجیے، اسی میں آپ کی نجات ہے، ورنہ دھرنا تحریک کہیں آپ کو ہی نہ لے کر ڈوب جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے آئی پی پیز سے کیے ہوئے معاہدوں کو ختم کیا جائے اور تنخواہ دار طبقے پرلگائے گئے ٹیکس کو واپس ختم کر کے عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے ۔