عمران خان کو جیل میں 1 سال مکمل

213
عمران خان کا سرچ وارنٹ منسوخی کیلیے انسداد دہشتگردی عدالت سے رجوع

پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے جیل میں ایک سال مکمل کر لیا ہے

رپورٹ کے مطابق انہیں 5 اگست 2023 کو لاہور کے زمان پارک میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

عدالت کی جانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں 3 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

یاد رپے کہ عمران خان کو لاہور سے اسلام آباد کے قریب اٹک لے جایا گیا۔ انہیں ایک ماہ اور 21 دن تک اٹک ضلع جیل میں رکھا گیا، اس کے بعد انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا جہاں وہ اب بھی قید ہیں۔

عمران خان کی گرفتاری کا باعث بننے والا اصل عدالتی فیصلہ عدلیہ نے معطل کر دیا تھا۔ پی ٹی آئی کے رہنما کو دیگر کئی مقدمات میں بھی ریلیف ملا، لیکن حالیہ مہینوں میں درج کردہ متعدد مقدمات کے پیش نظر ان کی رہائی ابھی نظر نہیں آتی۔

عمران خان کے خلاف مقدمات کی بلیٹ پوائنٹ سمری:
  • پہلا توشہ خانہ کیس: عمران خان کو تین سال قید کی سزا سنائی گئی تھی اور گرفتار کیا گیا، لیکن اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس فیصلے کو معطل کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دے دیا تھا۔
  • سائفر کیس: یہ کیس عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف توشہ خانہ کیس سے پہلے درج کیا گیا تھا، لیکن انہیں ابتدا میں گرفتار نہیں کیا گیا۔ جب اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس کے فیصلے کو معطل کیا، حکام نے خان کو سائفر کیس میں گرفتار قرار دیا۔ بعد میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان اور قریشی دونوں کو بری کر دیا۔
  • القادر یونیورسٹی £190 ملین کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی پر الزام ہے کہ انہوں نے پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کو برطانیہ میں ضبط شدہ £190 ملین واپس کئے۔ یہ الزام ہے کہ ریاض نے انہیں القادر یونیورسٹی کے لئے زمین دے کر ان کی حمایت کی۔
  • دوسرا توشہ خانہ کیس: جب اسلام آباد ہائی کورٹ نے پہلے توشہ خانہ کیس میں خان کی سزا معطل کی، حکام نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف ایک اور توشہ خانہ ریفرنس دائر کرکے گرفتار کیا جس کیس میں دونوں سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
  • 9 مئی کے تشدد کے مقدمات: عمران خان پر 9 مئی 2023 کی گرفتاری کے بعد ہونے والے تشدد میں مبینہ کردار کے بارے میں تقریباً ایک درجن ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں۔