جماعت اسلامی کے راولپنڈی دھرنے سے اظہار یکجہتی کیلیے گورنر ہاؤس کراچی پر دھرنا

409
Students' court was also set up

کراچی:جماعت اسلامی کے تحت گورنر ہاؤس کراچی پر دھرنے کا آغاز ہوگیا، جہاں کارکنوں کی بڑی تعداد نعرے بازی کررہی ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کی قیادت میں لوڈشیڈنگ، مہنگی بجلی ٗ آئی پی پیز کے عوام دشمن معاہدوں اور بجٹ میں تنخواہ دار طبقے وتاجروں پر ظالمانہ ٹیکسوں کے خلاف راولپنڈی میں جاری دھرنے کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے گورنر ہاؤس پر دھرنے کا آغاز ہوگیا ہے، اس سے قبل دھرنے کے لیے ریلی مسجد خضریٰ سے روانہ ہوئی۔

گورنر ہاؤس پر دھرنے میں شامل ہونے کے لیے شہر کے مختلف علاقوں سے مقامی رہنماؤں اور کارکنوں کی  بڑی تعداد ریلی میں شریک ہے، جو حکومت کی عوام دشمن پالیسی اور رواں مالی سال کے بجٹ میں لگائے گئے بے جا ٹیکسز کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں۔

احتجاجی مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے ہیں، جن پر تنخواہ دار کو جینے دو، بجلی سستی کرو اور دیگر نعرے درج ہیں۔

گورنر ہاؤس پر دھرنے کا آغاز ہوتے ہی منعم ظفر خان نے شرکا سے خطاب کیا۔ انہوں نے  کہا کہ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر اہل کراچی گورنر ہاؤس کے سامنے موجود ہیں۔ گورنر وفاق کا نمائندہ ہے، وفاق میں بیٹھے ہوئے لوگ کے الیکٹرک کے ساتھ معاہدے کرتے ہیں۔ وفاقی حکومت میں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم شامل ہیں۔

ِ

منعم ظفر خان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے لوگ عوام کے سامنے مگرمچھ کے آنسو بہانے ہیں اور کے الیکٹرک کو کھل کر سپورٹ بھی کرتے ہیں جب کہ جماعت اسلامی عوام کا مقدمہ لڑ رہی ہے۔راولپنڈی میں جماعت اسلامی کا دھرنا جاری ہے۔ کراچی کا دھرنا راولپنڈی کے دھرنے کا تسلسل ہے۔ راولپنڈی کا دھرنا بھی جاری رہے گا اور کراچی کا دھرنا بھی جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جس نے کے الیکٹرک کے خلاف آواز بلند کی۔ جماعت اسلامی کے سوا باقی تمام پارٹیاں زبانی جمع خرچ کرنے اور کے الیکٹرک سے اپنی قیمت لگوانے کے لیے ٹوکن مظاہرے کررہی ہیں۔ کے ای ایس سی کو پہلے مشرف اور ایم کیو ایم اور دوسری بار آصف علی زرداری اور ایم کیو ایم نے کھمبوں کی قیمت میں فروغ کردیا ہے۔

منعم ظفر کا مزید کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کی حق دو عوام تحریک شروع کردی گئی ہے۔ ملک میں موجود بچے بوڑھے جوان مرد و خواتین ظالموں کو جان چکے ہیں۔ ظالم حکمرانوں نے تنخواہ دار طبقے پر ظالمانہ ٹیکسز لگادیے۔ حکمرانوں نے آئی پی پیز سے ظالمانہ معاہدہ کرکے عوام سے اربوں روپے نا حق وصول کیے ہیں۔ حکمرانوں نے بچوں کے دودھ پر بھی ٹیکس لگادیا۔ کراچی سے سسٹم کو ختم کرنے کا دعویٰ کرنے والوں نے سسٹم ہی اسلام آباد میں بٹھا دیا ہے۔

امیر جماعت نے کہا کہ سندھ کے 73 لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں۔ ظالم حکمرانوں نے پہلے ہی تعلیم کا برا حال کیا ہوا ہے۔ اب اسٹیشنری پر بھی ٹیکس لگا دیے گئے ہیں۔ گورنر ہاوس سے پریزیڈینٹ ہاؤس تک پیسوں کی  بھرمار ہے اور سب کو سب کا حصہ پہنچادیا جاتا ہے۔ فارم 47 کی پیداواروں نے ایک بار پھر کراچی کے عوام کا سودا کیا۔ وفاق میں شامل ایم کیو ایم کے لوگ کہتے ہیں کہ سڑکوں پر بیٹھے لوگ عوام کے نمائندے نہیں۔ ہم عوام کے ووٹ کی طاقت سے منتخب ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے لوگ سن لیں کہ شرم تم کو مگر نہیں آتی ۔ملک کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کو کراچی سے ووٹ نہیں ملے انہیں جعلی فارم 47 کے مطابق مسلط کیا گیا ہے۔ کے فور منصوبہ وفاق کا مسئلہ ہے،  13 سال ہوگئے آج تک کے فور منصوبہ مکمل نہیں ہوا۔ گورنر اگر کراچی کا مسئلہ حل نہیں کرسکتے تو وہ گورنر ہاوس خالی کریں اور گھر چلے جائیں۔

منعم ظفر نے کہا کہ کراچی میں آج سے گورنر ہاؤس پر دھرنا شروع ہوا ہے۔ کراچی کے تمام شہری علما ڈاکٹر، وکلاء ،اساتذہ طلبہ سمیت تمام مکتب فکر سے وابستہ شہری دھرنے میں شامل ہوں۔ آج رات دھرنے میں اہم اعلانات ہوں گے، کارکنان پر عزم رہیں اور تحریک کو آگے بڑھائیں۔

رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق کا دھرنے کے شرکا سے خطاب

رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج اہلیان کراچی گورنر ہاؤس پر بڑی تعداد میں دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔  گورنر صاحب نے دعوت دی تھی کہ آپ آئیں کہ ہم پکوڑے کھلائیں گے۔  کسی نے بہت درست کہا تھا کہ باتیں کروڑوں کی دکان پکوڑوں کی۔  ہم گورنر ہاوس پر مطالبہ کرنے نہیں آئے بلکہ حقوق چھیننے آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم صرف یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ 1300 سی سی گاڑی میں سفر کریں اور عوام کے ٹیکسوں کے پیسوں سے 10 گاڑیوں میں گھومتے ہیں۔  اگر گورنر 1300 سی سی گاڑی میں سفر کریں گے تو میں کل 1500 کلو پکوڑے گورنر ہاوس بھجواؤں گا۔  ہم اسی طرح وزیر اعلیٰ اور صوبائی وزیر سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ مہنگی گاڑی میں سفر کرنے کے بجائے 1300 سی سی گاڑی پر آجائیں۔

محمد فاروق نے کہا کہ کروڑوں روپے کی گاڑیوں پر سفر کرکے اور ہٹو بچو کا پروٹوکول پر کروڑوں روپے خرچ کیے جاتے ہیں۔  سرکاری اسکولوں کے باتھ روم بھی ورلڈ بینک کے پیسوں سے بنتے ہیں۔ صوبے میں بچوں کو پولیو کے قطرے بھی ورلڈ بینک کے پیسوں سے پلوائے جاتے ہیں۔  گورنر سندھ ، وزیر اعلی آج ہی نوٹیفکیشن جاری کریں اور بڑی بڑی گاڑیوں پر سفر کرنے کے بجائے 1300 سی سی گاڑی پر سفر کریں اور عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ عوام پر ہی خرچ کیا جائے۔

امیر جماعت اسلامی ضلع غربی مدثر حسین انصاری کا خطاب

امیر جماعت اسلامی ضلع غربی مدثر حسین انصاری نے دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ظالم حکمرانوں نے تنخواہ دار طبقے ناجائز ٹیکسز  عائد کردیے ہیں۔ آئی پی پیز کو نوازنے کے لیے بجلی کے بلوں میں ظالمانہ ٹیکسز لگا دیے ہیں۔  کرایے کے گھر پر رہنے والا فرد گھر کا کرایہ دے گا یا بجلی کے بھاری بل ادا کرے گا۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی شہری اپنے بچوں کو پڑھا نہیں پارہے۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری تعلیمی اداروں کی صورتحال سب کے سامنے ہے۔ کراچی کے عوام کو پانی کی بوند بوند کو ترسا دیا گیا ہے۔ اورنگی ٹاون کے لیے 24 انچ کی لائن سے پانی آتا تھا۔آج 25 انچ کی لائن سے صرف 3 انچ پانی آتا ہے جس سے آدھے اورنگی ٹاون کے لوگوں کو پانی نہیں مل رہا۔نلکوں میں تو پانی نہیں آرہا لیکن ٹینکر کے ذریعے مہنگے داموں پانی خریدنا پڑتا ہے۔

امیر جماعت اسلامی ضلع ائرپورٹ محمد اشرف کا خطاب

امیر جماعت اسلامی  ضلع ائرپورٹ محمد اشرف نے دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی عروس البلاد کہلایاجاتا ہے۔  بد قسمتی سے ہم اس شہر میں رہتے ہیں جو ابھی تک پانی،  بجلی کے مسائل سے دوچار ہیں۔  اس وقت گورنر سندھ ایسی پارٹی کا ہے جسے فارم 47 کے مطابق مسلط کیا گیا ہے۔ ایم کیو ایم نے ہمیشہ کراچی کے عوام کے عوام کی پیٹھ پر چھرا گھونپا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق میں شامل ایم کیو ایم کو کراچی کے مسائل سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔  ایم کیو ایم زبانی جمع خرچ کرنے کے سوا کچھ نہیں کرتی۔ جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جو عوام کا مقدمہ لڑ رہی ہے۔